دھند کو راستہ کرے کوئی
دھند کو راستہ کرے کوئی حق کسی کا ادا کرے کوئی موت اس کی ہے زندگی اس کی آ کے دنیا میں کیا کرے کوئی چاہتی ہوں کہ جیت جاؤں میں پر نہ ہارے خدا کرے کوئی توڑ دے پتھروں سے پانی کو اب تو مجھ کو رہا کرے کوئی اب نہ آئے گا کوئی پیغمبر اب نہ ایسی دعا کرے کوئی