دل شادماں ہو خلد کی بھی آرزو نہ ہو
دل شادماں ہو خلد کی بھی آرزو نہ ہو گر تو ملے خدا کی مجھے جستجو نہ ہو آنکھیں تجھے نہ پائیں تو کچھ بھی نہ پا سکیں گر تو نہ ہو تو کچھ بھی مرے روبرو نہ ہو چبھتی ہوئی کہے ہے زباں سے ہر ایک بات تو خوب ہے جو تلخ تری گفتگو نہ ہو اٹھتی نہیں نگاہ بھی اے دل ترے سبب کس سے مجھے شکست ہو دشمن جو ...