آتا ہوں جب اس گلی سے سو سو خواری کھینچ کر
آتا ہوں جب اس گلی سے سو سو خواری کھینچ کر پھر وہیں لے جائے مجھ کو بے قراری کھینچ کر پہنچا ہے اب تو نہایت کو ہمارا حال زار لا اسے جس تس طرح تاثیر زاری کھینچ کر کوہ غم رکھتی ہے دل پر اس خرام ناز سے خجلت رفتار کبک کوہساری کھینچ کر کس کے شور عشق سے یوں روتا رہتا ہے سدا نالہ و فریاد یہ ...