Hasan Hameedi

حسن حمیدی

حسن حمیدی کی نظم

    تاریخ کی عدالت

    ہمارے ادراک کی صداقت تمہارے الزام کی نجابت کبھی تو تاریخ کی عدالت میں پیش ہوگی حلف اٹھانے کی رسم سے بے نیاز لمحے تمام مفلوج عدل گاہوں کی مصلحت کیش بے زبانی لہو فروشی کے کل دلائل دفاتر منصفی پر تحریر کر رہے ہیں کبھی تو تاریخ کی عدالت میں تم بھی آؤ گے ہم بھی آئیں گے تم اپنے سارے ...

    مزید پڑھیے