Hasan Aabid

حسن عابد

حسن عابد کی غزل

    شہر میں شور ہے اس شوخ کے آ جانے کا

    شہر میں شور ہے اس شوخ کے آ جانے کا ہر کوئی روپ بھرے پھرتا ہے دیوانے کا رند و واعظ تھے بہم دست و گریباں کل رات جانے کیا حال ہوا شیشہ و پیمانے کا شب کا عالم تھا جدا دن کے تقاضے کچھ اور اس سے کیا ذکر کریں رات کے افسانے کا تر بہ تر خون میں ہے دامن امید بہار ہاتھ میں زخم ہے ٹوٹے ہوئے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2