Hasan Aabid

حسن عابد

حسن عابد کی نظم

    سوچ کا دھارا

    مری دہلیز کا پتھر ہے تم چاہو تو لے جاؤ اسے سب پتھر ایک سے ہوتے ہیں کل بھی اک بچہ آیا تھا سہما سہما میں نے اس سے یہ بات کہی تم چاہو تو لے جاؤ اسے سب پتھر ایک سے ہوتے ہیں بچہ ایک دم بول پڑا کچھ پتھر ہیرے ہوتے ہیں میں عقل و خرد کا شیدائی میں نے جب اس پر غور کیا اور آنکھ کھلی مرے سامنے بت ...

    مزید پڑھیے