Hasan Aabid

حسن عابد

حسن عابد کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    پھر سجے بزم طرب زلف کھلے شانہ چلے

    پھر سجے بزم طرب زلف کھلے شانہ چلے پھر وہی سلسلۂ شوخئ رندانہ چلے پھر یہ یکجائی یاران چمن ہو کہ نہ ہو دیر تک آج ذرا بزم میں پیمانہ چلے پھر کوئی قیس ہو آوارۂ صحرائے جنوں پھر کسی گیسوئے شب رنگ کا افسانہ چلے ہم وہ بد مست جنوں ہیں جو سر راہ حیات کبھی باہوش کبھی ہوش سے بیگانہ چلے ہم ...

    مزید پڑھیے

    خود کو پانے کی جستجو ہے وہی

    خود کو پانے کی جستجو ہے وہی اس سے ملنے کی آرزو ہے وہی اس کا چہرہ اسی کے خد و خال اپنا موضوع گفتگو ہے وہی ہیں اسی کے یہ رنگ ہائے سخن میرے پہلو میں خوب رو ہے وہی کتنے موسم بدل گئے لیکن دل وہی دل کی آرزو ہے وہی ہے وہی شوق چاک دامانی اور پھر خواہش رفو ہے وہی سجدہ بازان شہر ...

    مزید پڑھیے

    حسن مختار سہی عشق بھی مجبور نہیں

    حسن مختار سہی عشق بھی مجبور نہیں یہ جفاؤں پہ جفا اب مجھے منظور نہیں زلف زنجیر سہی دل بھی گرفتار مگر میں ترے حلقۂ آداب کا محصور نہیں دل کا سودا ہے جو پٹ جائے تو بہتر ورنہ میں بھی مجبور نہیں آپ بھی مجبور نہیں دامن دل سے یہ بیگانہ روی اتنا گریز تم تو اک پھول ہو کانٹوں کا بھی دستور ...

    مزید پڑھیے

    وقت عجیب چیز ہے وقت کے ساتھ ڈھل گئے

    وقت عجیب چیز ہے وقت کے ساتھ ڈھل گئے تم بھی بہت بدل گئے ہم بھی بہت بدل گئے میرے لبوں کے واسطے اب وہ سماعتیں کہاں تم سے کہیں بھی کیا کہ تم دور بہت نکل گئے تیز ہوا نے ہر طرف آگ بکھیر دی تمام اپنے ہی گھر کا ذکر کیا شہر کے شہر جل گئے موجۂ گل سے ہمکنار اہل جنوں عجیب تھے جانے کہاں سے آئے ...

    مزید پڑھیے

    تھا آسمان پر جو ستارہ نہیں رہا

    تھا آسمان پر جو ستارہ نہیں رہا یادش بخیر اب وہ ہمارا نہیں رہا جو دن گزر گئے وہ گزر ہی گئے سو اب یادوں کے ماسوا کوئی چارہ نہیں رہا سیل رواں میں گم ہے نشان محیط آب اے موج مضطرب وہ کنارا نہیں رہا تنہا تھے جب تو آنکھ کے آنسو بھی دل میں تھے وہ آ گیا تو ضبط کا یارا نہیں رہا

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    سوچ کا دھارا

    مری دہلیز کا پتھر ہے تم چاہو تو لے جاؤ اسے سب پتھر ایک سے ہوتے ہیں کل بھی اک بچہ آیا تھا سہما سہما میں نے اس سے یہ بات کہی تم چاہو تو لے جاؤ اسے سب پتھر ایک سے ہوتے ہیں بچہ ایک دم بول پڑا کچھ پتھر ہیرے ہوتے ہیں میں عقل و خرد کا شیدائی میں نے جب اس پر غور کیا اور آنکھ کھلی مرے سامنے بت ...

    مزید پڑھیے