Hajra Masroor

ہاجرہ مسرور

پاکستان کی ممتاز فیمنسٹ افسانہ نگار، زندگی بھر مرد اساس سماج کو گھیرنے والی کہانیاں لکھتی رہیں۔

Prominent short story writer from Pakistan to highlight the excesses of the male-dominated society.

ہاجرہ مسرور کی رباعی

    صندوقچہ

    وقت کچھوے کی چال چلتا معلوم ہورہا تھا۔ بڑی مشکل سے ملکہ بیگم نے تھپک تھپک کر بچوں کو سلایاتھا لیکن ان کی ساس کی عشاء کی نمازطول کھینچتی جارہی تھی اور محمود میاں تو جیسے آج سارے سال کی پڑھائی ختم کرنے پر ادھار کھائے بیٹھے تھے حد یہ کہ مسعود میاں ابھی تک اپنی بیکاری کے غم میں مع ...

    مزید پڑھیے

    تیسری منزل

    حلیمہ بائی بلڈنگ کی چوتھی منزل کے خوبصورت فلیٹ میں بیٹھے بیٹھے حلیمہ بائی کو ایک دم غصہ آگیا۔ انہوں نے وفد کے لیڈر دلی والے کی فصیح و بلیغ شکایات سننے کے بعد سر ہلا کر کہا، ’’پن ہم کسی کے بولنے کا کس طرح ایک دم مان لیں گا۔۔۔ فیر دیکھو، بابا کوئی آکر تمہارے گھر کو کچھ بولیں گا تو ...

    مزید پڑھیے

    چاند کی دوسری طرف

    تاج محل ہوٹل کے سامنے سے پہلے بھی کبھی کبھار گزرا ہوں۔ لکڑی کے بھدے سے کیبن اور سیمنٹ کے ٹھڑے والی چائے کی دکان پر ’’تاج محل ہوٹل‘‘ کا بورڈ دیکھ کر مسکرایا بھی ہوں۔ لیکن پچھلے دو مہنےل سے یہ ہوٹل میری زندگی کے نئے راستے کا ایک اہم موڑ بن گیا ہے۔ جہاں میں اپنی پرانی سائیکل کو ہر ...

    مزید پڑھیے

    ایک بچی

    اس دن شام ہی سے پھوار پڑ رہی تھی اور مجھے بس خواہ مخواہ ہی تو الجھن ہو رہی تھی۔ ادھر چند سال سے اکثر میری یہی کیفیت رہتی۔ گھٹی گھٹی، دبی دبی بیزاری اور الجھن سی۔۔۔ اس پر شام ہی سے وہ ہلکی ہلکی پھوار۔۔۔ مجھے جانے کیو ں ہلکی ہلکی، دبی دبی کیفیتوں سے نفرت سی ہونے لگتی ہے۔ کہتے ہیں کہ ...

    مزید پڑھیے

    ہائے اللہ

    بیچاری دادی! نہ کسی کے لینے میں نہ کسی کے دینے میں۔ بس اپنے کوٹھری نما کمرے میں تخت پر بیٹھی موٹے موٹے دانوں والی سیاہ تسبیح کھٹکھٹایا کرتیں۔ تسبیح کھٹکھٹانا تو اب جیسے ان کی عادت ہوگئی تھی۔ کسی سے بات کر رہی ہوں، کسی کو نصیحت فرمارہی ہوں، شادی بیاہ پر اظہار خیال ہو یا بیماری ...

    مزید پڑھیے

    بھالو

    آج جمعرات تھی۔ ابھی چراغ بھی نہ جلے تھے۔ اللہ رکھی گلابی چھینٹ کا لہنگا اور مہین ململ کا کرتہ پہنے اور سر پر ہرا دوپٹہ حجنوں کی طرح لپیٹے، آج بھی سلیپریں گھسیٹتی درگاہ میں حاضری دینے نکلی لیکن ایسی بے تابی سے کہ انوری اس کی تیزی کا ساتھ نہ دے سکی۔ مٹکی برابر پیٹ، اس پر دل کی پیاس ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2