Gurbir Chhaebrra

گربیر چھبرا

گربیر چھبرا کی غزل

    ملک کی مٹی کبھی دل سے جدا ہوتی نہیں

    ملک کی مٹی کبھی دل سے جدا ہوتی نہیں کتنا بھی میں تنگ کر لوں ماں خفا ہوتی نہیں ڈائری میں جو بزرگوں نے لکھیں تھی عبارتیں اب عمل کے واسطے ان پر رضا ہوتی نہیں وہ ملا ہے جب سے مجھ کو موت سے لگتا ہے ڈر اس کی شرکت کے بنا کوئی دعا ہوتی نہیں ہے غم فرقت یہاں تو کچھ غم ہستی بھی ہے درد بڑھ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2