Gulshan Khanna

گلشن کھنہ

گلشن کھنہ کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    پرندے ہم کو پیڑوں پر دکھائی کیوں نہیں دیتے

    پرندے ہم کو پیڑوں پر دکھائی کیوں نہیں دیتے کسی بھی شاخ پر اب گھر دکھائی کیوں نہیں دیتے نہ تتلی ہے نہ شبنم ہے نہ کلیاں ہیں نہ غنچے ہیں بہاروں کے بھلا منظر دکھائی کیوں نہیں دیتے ستارے سو رہے ہیں آسماں کو گود میں تھک کر مجھے اب چاند کے منظر دکھائی کیوں نہیں دیتے جہاں امن و اماں کی ...

    مزید پڑھیے

    ہرے شجر نہ سہی خشک گھاس رہنے دو

    ہرے شجر نہ سہی خشک گھاس رہنے دو زمیں کے جسم پہ کوئی لباس رہنے دو میں زندگی کی کڑی دھوپ میں اکیلا ہوں فریب ابر مرے آس پاس رہنے دو اذیتیں ہی محبت کی روح ہوتی ہیں مرے وجود میں اتنی سی آس رہنے دو کوئی کرن مری امید کی نہیں باقی مرے خیالوں میں تصویر یاس رہنے دو ہماری پیاس کبھی تو ...

    مزید پڑھیے

    یارب یہ کیسا آج کا انسان ہو گیا

    یارب یہ کیسا آج کا انسان ہو گیا تخلیق کر کے تو بھی پشیمان ہو گیا موسم بہار کا تھا خزاں جلد آ گئی ہنستا ہوا چمن مرا ویران ہو گیا لوٹا ہے جس نے شہر کے صبر و قرار کو وہ شخص میرے شہر کا پردھان ہو گیا ایسے نئے چلن کی چلیں آندھیاں یہاں انسان اپنی ذات میں حیوان ہو گیا چاہا تھا میں نے ...

    مزید پڑھیے