Goya Faqir Mohammad

گویا فقیر محمد

ناسخ کے شاگرد،مراٹھا حکمراں یشونت رائو ہولکر اور اودھ کے نواب غازی الدین حیدرکی فوج کے سپاہی

Prominent desciple of Nasikh who served in the armies of Maratha ruler Yashwant Rao Holkar at Indore and Ghaziuddin Haider, Nawab of Awadh

گویا فقیر محمد کی غزل

    اس کو غفلت‌ پیشہ کہہ آتے ہیں ہم

    اس کو غفلت‌ پیشہ کہہ آتے ہیں ہم بھول جانا یاد دلواتے ہیں ہم ضعف سے رہتا ہے اب پاؤں پہ سر آپ اپنی ٹھوکریں کھاتے ہیں ہم دل نہیں اس بت کی الفت چھوڑتا نا سمجھ کو لاکھ سمجھاتے ہیں ہم ہے جنازہ اس لئے بھاری مرا حسرتیں دل کی لئے جاتے ہیں ہم بار عصیاں سر پہ ہے گویا بہت کیا اٹھائیں سر ...

    مزید پڑھیے

    حسرت اے جاں شب جدائی ہے

    حسرت اے جاں شب جدائی ہے مژدہ اے دل کہ موت آئی ہے تجھ سے مغرور کی جھکی گردن پھر بھی اک شان کبریائی ہے اس نے تلوار کو سنبھالا ہے دیکھیے کس کی موت آئی ہے پھر گیا جب سے وہ صنم بہ خدا ہم سے برگشتہ اک خدائی ہے بات سیدھی بھی وہ نہیں کرتا کج ادائی سے کج ادائی ہے آپ کو جانتا ہے آئینہ صاف ...

    مزید پڑھیے

    بھولا ہے بعد مرگ مجھے دوست یاں تلک

    بھولا ہے بعد مرگ مجھے دوست یاں تلک سگ بھی نہ اس کا آیا مری استخواں تلک گو ہم قفس سے جا نہ سکے بوستاں تلک اڑ اڑ کے رنگ چہرہ گیا پر وہاں تلک بلبل ہجوم گل ہے چمن میں یہاں تلک پھولوں سے چھا گیا ہے ترا آشیاں تلک کب پہنچی آہ ضعف سے گوش بتاں تلک سو جا ٹھہر کے سینے سے آئی زباں تلک پرواز ...

    مزید پڑھیے

    اپنا ہر عضو چشم بینا ہے

    اپنا ہر عضو چشم بینا ہے اس قدر انتظار تیرا ہے جو ہے محبوب تیرا شیدا ہے یوسف آگے تری زلیخا ہے ایک مہ رو بغل میں سوتا ہے آسماں پر دماغ اپنا ہے خاک میں جو ملا دیا مجھ کو آسماں نے زمیں کو سونپا ہے کس نے چہرے سے بال سرکائے شام کو صبح آشکارا ہے استخواں تک کبھی گزر نہ کیا میرے حق میں ...

    مزید پڑھیے

    تکلم جو کوئی کرتا ہے فانی

    تکلم جو کوئی کرتا ہے فانی ہماری اور تمہاری ہے کہانی جنوں میں یاد ہے اک بیت ابرو کہاں ہے اب دماغ شعر خوانی مآل عاشق و معشوق ہے ایک سنا ہے شمع سوزاں کی زبانی نشاں ہم بے نشانوں کا نہ پایا صبا نے مدتوں تک خاک چھانی وہ عاشق ہوں نہ آئے نیند مجھ کو سنوں جب تک نہ یوسف کی کہانی نہیں ...

    مزید پڑھیے

    الفت یہ چھپائیں ہم کسی کی

    الفت یہ چھپائیں ہم کسی کی دل سے بھی کہیں نہ اپنی جی کی جانے وہ کیا کسی کی جی کی جس کو الفت نہ ہو کسی کی خواہش نہ بر آئی اپنی جی کی ہم نے کس کس کی دوستی کی اچھی نہیں شرح عاشقی کی پوچھو نہ اجی کسی کی جی کی یہ روئے کہ نامہ بہہ کے پہنچا اشکوں نے ہمارے قاصدی کی سرخی مگر اس کے لب کی ...

    مزید پڑھیے

    کھول دی ہے زلف کس نے پھول سے رخسار پر

    کھول دی ہے زلف کس نے پھول سے رخسار پر چھا گئی کالی گھٹا سی آن کر گلزار پر کیا ہی افشاں ہے جبین و ابروئے خم دار پر ہے چراغاں آج کعبے کے در و دیوار پر نقش پا پنج شاخہ قبر پر روشن کرو مر گیا ہوں میں تمہاری گرمیٔ رفتار پر چشم بد دور آج ہے یہ کون گل رو جھانکتا چشم نرگس کا ہے عالم روزن ...

    مزید پڑھیے

    کیا ہیں شیدائے قد یار درخت

    کیا ہیں شیدائے قد یار درخت ہیں جو شبنم سے اشک بار درخت دیکھیں گر سرو قد یار درخت خاک پر لوٹیں سایہ دار درخت اشک بار ان پہ ہیں جو مرغ چمن پہنے ہیں موتیوں کا ہار درخت سرکشی کی ہے کیا ترے قد سے کاٹے جاتے ہیں بے شمار درخت کیا ترے قد سے دوں مثال اسے کہ ہے انگشت زینہار درخت ترے جلوے ...

    مزید پڑھیے

    نیم بسمل کی کیا ادا ہے یہ

    نیم بسمل کی کیا ادا ہے یہ عاشقو لوٹنے کی جا ہے یہ شب وصل صنم ولا ہے یہ بوسے ہونٹوں کی لے مزا ہے یہ دل کو کیوں پائمال کرتے ہو نہ تو سبزہ ہی نہ حنا ہے یہ کاٹ کر سر لگائیے ٹھوکر قتل عاشق کا خوں بہا ہے یہ دود دل کیوں نہ رشک سنبل ہو آتش حسن سے جلا ہے یہ زلف میں کیوں نہ دل رہے ...

    مزید پڑھیے

    منہ ڈھانپ کے میں جو رو رہا ہوں

    منہ ڈھانپ کے میں جو رو رہا ہوں اک پردہ نشیں کا مبتلا ہوں کیا ہجر میں ناتواں ہوا ہوں تنکا نہ اٹھے وہ کہربا ہوں تیری سی نہ بو کسی میں پائی سارے پھولوں کو سونگھتا ہوں بلبل ہے چمن میں ایک ہم درد میں بھی کسی گل کا مبتلا ہوں آئینہ ہے جسم صاف اس کا کیونکر نہ کہے میں خود نما ہوں کہتا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 3