Goya Faqir Mohammad

گویا فقیر محمد

ناسخ کے شاگرد،مراٹھا حکمراں یشونت رائو ہولکر اور اودھ کے نواب غازی الدین حیدرکی فوج کے سپاہی

Prominent desciple of Nasikh who served in the armies of Maratha ruler Yashwant Rao Holkar at Indore and Ghaziuddin Haider, Nawab of Awadh

گویا فقیر محمد کے تمام مواد

22 غزل (Ghazal)

    اس کو غفلت‌ پیشہ کہہ آتے ہیں ہم

    اس کو غفلت‌ پیشہ کہہ آتے ہیں ہم بھول جانا یاد دلواتے ہیں ہم ضعف سے رہتا ہے اب پاؤں پہ سر آپ اپنی ٹھوکریں کھاتے ہیں ہم دل نہیں اس بت کی الفت چھوڑتا نا سمجھ کو لاکھ سمجھاتے ہیں ہم ہے جنازہ اس لئے بھاری مرا حسرتیں دل کی لئے جاتے ہیں ہم بار عصیاں سر پہ ہے گویا بہت کیا اٹھائیں سر ...

    مزید پڑھیے

    حسرت اے جاں شب جدائی ہے

    حسرت اے جاں شب جدائی ہے مژدہ اے دل کہ موت آئی ہے تجھ سے مغرور کی جھکی گردن پھر بھی اک شان کبریائی ہے اس نے تلوار کو سنبھالا ہے دیکھیے کس کی موت آئی ہے پھر گیا جب سے وہ صنم بہ خدا ہم سے برگشتہ اک خدائی ہے بات سیدھی بھی وہ نہیں کرتا کج ادائی سے کج ادائی ہے آپ کو جانتا ہے آئینہ صاف ...

    مزید پڑھیے

    بھولا ہے بعد مرگ مجھے دوست یاں تلک

    بھولا ہے بعد مرگ مجھے دوست یاں تلک سگ بھی نہ اس کا آیا مری استخواں تلک گو ہم قفس سے جا نہ سکے بوستاں تلک اڑ اڑ کے رنگ چہرہ گیا پر وہاں تلک بلبل ہجوم گل ہے چمن میں یہاں تلک پھولوں سے چھا گیا ہے ترا آشیاں تلک کب پہنچی آہ ضعف سے گوش بتاں تلک سو جا ٹھہر کے سینے سے آئی زباں تلک پرواز ...

    مزید پڑھیے

    اپنا ہر عضو چشم بینا ہے

    اپنا ہر عضو چشم بینا ہے اس قدر انتظار تیرا ہے جو ہے محبوب تیرا شیدا ہے یوسف آگے تری زلیخا ہے ایک مہ رو بغل میں سوتا ہے آسماں پر دماغ اپنا ہے خاک میں جو ملا دیا مجھ کو آسماں نے زمیں کو سونپا ہے کس نے چہرے سے بال سرکائے شام کو صبح آشکارا ہے استخواں تک کبھی گزر نہ کیا میرے حق میں ...

    مزید پڑھیے

    تکلم جو کوئی کرتا ہے فانی

    تکلم جو کوئی کرتا ہے فانی ہماری اور تمہاری ہے کہانی جنوں میں یاد ہے اک بیت ابرو کہاں ہے اب دماغ شعر خوانی مآل عاشق و معشوق ہے ایک سنا ہے شمع سوزاں کی زبانی نشاں ہم بے نشانوں کا نہ پایا صبا نے مدتوں تک خاک چھانی وہ عاشق ہوں نہ آئے نیند مجھ کو سنوں جب تک نہ یوسف کی کہانی نہیں ...

    مزید پڑھیے

تمام