ملے گا درد تو درماں کی آرزو ہوگی
ملے گا درد تو درماں کی آرزو ہوگی تمام عمر غرض صرف جستجو ہوگی پھر آج دل سے مخاطب ہے شب کا سناٹا پھر آج صبح تلک ان کی گفتگو ہوگی جنوں کا شغل سلامت رفو کی فکر نہ کر کسے خبر ہے کہ کب فرصت رفو ہوگی ابھی جلیں گے یہاں اور بے رخی کے چراغ اس انجمن میں وفا اور سرخ رو ہوگی چلے گی بات جہاں ...