Ghazal Ansari

غزل انصاری

غزل انصاری کے تمام مواد

5 غزل (Ghazal)

    نہ فکر کرنا ہمارے دل کی نہ اس جنوں کا ملال رکھنا

    نہ فکر کرنا ہمارے دل کی نہ اس جنوں کا ملال رکھنا یہ التجا ہے ہماری تم سے تم اپنے دل کو سنبھال رکھنا وہ شام غم جو گزاری ہم نے کوئی گزارے تو جان پائے کٹھن ہے کتنا ہے کیسا مشکل اٹھا کے ماضی میں حال رکھنا کوئی صحیفہ سمجھ کے رکھا تمہارے خط کو چھپا کے دل میں مری محبت کو اپنے دل میں ...

    مزید پڑھیے

    غیروں کی بستیوں میں رہنے کو آ رہے ہیں

    غیروں کی بستیوں میں رہنے کو آ رہے ہیں اس دل کو چھوڑ کر ہم دنیا بنا رہے ہیں سکھیاں سہیلیاں وہ گزرا جہاں لڑکپن بیٹھے بٹھائے اب کیوں سب یاد آ رہے ہیں روزی کی جستجو میں اپنوں کو چھوڑ چلنا ماضی کے سارے منظر آنکھوں پہ چھا رہے ہیں روکا تھا سب نے ہم کو لیکن نہ رک سکے ہم اب اجنبی زمیں کے ...

    مزید پڑھیے

    ایسی تحریر جو آنسو کی جھڑی ثابت ہو

    ایسی تحریر جو آنسو کی جھڑی ثابت ہو پھر توقع کہ محبت بھی کڑی ثابت ہو کیوں بچھاتے ہو مری راہ میں لفظی کانٹے دو وہ پیغام جو موتی کی لڑی ثابت ہو تیری شمشیر کا شاخ گل الفت پہ ہو وار کیسے ممکن کہ وہ پھولوں کی چھڑی ثابت ہو بے نیازی تری بڑھتی ہی رہی روز و شب تیری فرقت میں کوئی اچھی گھڑی ...

    مزید پڑھیے

    اب زندگی کا کوئی سہارا نہیں رہا

    اب زندگی کا کوئی سہارا نہیں رہا سب غیر ہیں کوئی بھی ہمارا نہیں رہا اغیار کی نظر میں رہے مثل خار ہم اب جینا جاگنا بھی ہمارا نہیں رہا صوبائی عصبیت نے کھلائے کچھ ایسے گل اب بھائی بھائی کا بھی سہارا نہیں رہا اب تو ہماری ناؤ ہے طغیانیوں کے بیچ نزدیک و دور کوئی کنارا نہیں رہا خون ...

    مزید پڑھیے

    بھلانا ہے بہت مشکل مگر پھر بھی بھلانا ہے

    بھلانا ہے بہت مشکل مگر پھر بھی بھلانا ہے تری یادوں کو دل سے اب تو ہر صورت مٹانا ہے بہت رسوائیاں سہہ لیں دل برباد کی خاطر مگر الفت پنپ سکتی نہیں ایسا زمانہ ہے مرا دامن پکڑ لیتی ہیں وہ معصوم سی یادیں مرے جیون میں تیری یاد ہی واحد خزانہ ہے تو آنکھوں میں تو یادوں میں تو ہر دم میرے ...

    مزید پڑھیے