Ghaus Khah makhah Hyderabadi

غوث خواہ مخواہ حیدرآبادی

غوث خواہ مخواہ حیدرآبادی کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    ہمیں کوئی مطلب نہیں لا مکاں سے

    ہمیں کوئی مطلب نہیں لا مکاں سے غرض ہے ہمیں صرف اپنے مکاں سے غموں کا یہ عالم ہے جانے کہاں سے چلے آ رہے ہیں یہاں سے وہاں سے نکالے گئے ہیں جو ہم آشیاں سے شکایت نہیں ہے ہمیں باغباں سے کہیں برق پر بجلیاں نہ گری ہوں یہ شعلہ سا اٹھتا ہے کیوں آسماں سے جلا ہی نہیں تو دھواں کیا اٹھے ...

    مزید پڑھیے

    پہلے پہلے شوہر کو ہر موسم بھیگا لگتا ہے

    پہلے پہلے شوہر کو ہر موسم بھیگا لگتا ہے یوں سمجھو بلی کے بھاگوں ٹوٹا چھیکا لگتا ہے پھیکا لنچ اور ڈنر بھی عمدہ اور تیکھا لگتا ہے نقلی تیل میں تلا سموسہ اصلی گھی کا لگتا ہے شادی ایک چیونگم ہے جو پہلے میٹھا لگتا ہے پھر منہ میں جتنا گھولو گے اتنا پھیکا لگتا ہے عقد ہوا جب میرا اس دم ...

    مزید پڑھیے

    سفارش کی ضرورت ہی نہ ہوتی

    سفارش کی ضرورت ہی نہ ہوتی نوازش کی ضرورت ہی نہ ہوتی اگر آتا ہمیں حق چھین لینا گزارش کی ضرورت ہی نہ ہوتی اگر سوکھے کنویں شبنم سے بھرتے تو بارش کی ضرورت ہی نہ ہوتی نہیں آتے اگر دنیا میں ہم تو رہائش کی ضرورت ہی نہ ہوتی حسینوں کا جو ہوتا حسن سادہ نمائش کی ضرورت ہی نہ ہوتی اگر ...

    مزید پڑھیے

29 نظم (Nazm)

    طنزیہ غزل

    شاعری میں نہ کبھی شکوۂ رسوائی کر اپنے اشعار کی تو خود ہی پذیرائی کر تیرے ویران شب و روز بھی رنگیں ہوں گے بس کسی طرح حسینوں سے شناسائی کر جو مریضان محبت ہیں غموں کے مارے ان کی اشعار ظرافت سے مسیحائی کر پیٹ کی آگ بجھا محنت و مزدوری سے وقت بچ جائے تو مشق سخن آرائی کر بھول کر عشق ...

    مزید پڑھیے

    کیا ہے

    گیا ہو جیل نہ جب تک وہ کیا جانے سزا کیا ہے رہائی میں ہے کیا دقت اسیری میں مزا کیا ہے ہماری شادی خانہ آبادی محبت با مشقت ہے جہاں بیوی مری جج ہو وہاں میری رضا کیا ہے یہ مجھ سے پوچھ بیٹھی ایک دن لڑکا نما لڑکی وفا ہے نام کس چڑیا کا اور شرم و حیا کیا ہے کہا میں نے یہ اس کہ یہ اس عورت کے ...

    مزید پڑھیے

    باتیں کرو

    رات بھر اقرار کی باتیں کرو صبح دم انکار کی باتیں کرو الجھنیں دل کی بڑھانی ہوں اگر گیسوئے خم دار کی باتیں کرو ہیں نگاہیں سیر اور ابرو کماں یار با ہتھیار کی باتیں کرو مہ‌ وشو اتنے برے بھی ہم نہیں آؤ ہم سے پیار کی باتیں کرو صرف پہلی ہی کے دن اے دوستو ساز اور جھنکار کی باتیں ...

    مزید پڑھیے

    ملن

    جب حسینوں کی تصاویر کتابوں میں ملیں کورے کاغذ ہی سوالوں کے جوابوں میں ملیں دن کو تھیٹر میں ملیں رات کو باغوں میں ملیں مل نے والے جو ملیں کچھ تو حجابوں میں ملیں چاہنے والوں کا اس طرح چمن میں ہو ملن جس طرح پھول چنبیلی کے گلابوں میں ملیں نا میں دولہا ہوں نیا اور نہ نئی دولہن ...

    مزید پڑھیے

    آدمی کا

    غم مسلسل کی اس تپش میں کہ جسم جل جائے آدمی کا ہنسی کی ہلکی پھوار بھی ہو تو کام چل جائے آدمی کا مزے کی گر ذرا بھی حس ہے نہ ہنسی کو اور قہقہے کو چھوڑو چمن میں گر پھول مسکرا دے تو دل بہل جائے آدمی کا مصیبتوں کا مقابلہ جو ہمیشہ ہنستے ہوئے کرے گا جو وقت مشکل ہے آنے والا تو وہ بھی ٹل ...

    مزید پڑھیے

تمام