یورپ جس وحشت سے اب بھی سہما سہما رہتا ہے (ردیف .. ی)
یورپ جس وحشت سے اب بھی سہما سہما رہتا ہے خطرہ ہے وہ وحشت میرے ملک میں آگ لگائے گی جرمن گیس کدوں سے اب تک خون کی بدبو آتی ہے اندھی وطن پرستی ہم کو اس رستے لے جائے گی اندھے کنویں میں جھوٹ کی ناؤ تیز چلی تھی مان لیا لیکن باہر روشن دنیا تم ث سچ بلوائے گی نفرت میں جو پلے بڑھے ہیں نفرت ...