اس کمرے میں خواب رکھے تھے کون یہاں پر آیا تھا
اس کمرے میں خواب رکھے تھے کون یہاں پر آیا تھا گم سم روشندانو بولو کیا تم نے کچھ دیکھا تھا اندھے گھر میں ہر جانب سے بد روحوں کی یورش تھی بجلی جلنے سے پہلے تک وہ سب تھیں میں تنہا تھا مجھ سے چوتھی بنچ کے اوپر کل شب جو دو سائے تھے جانے کیوں ایسا لگتا ہے اک تیرے سائے سا تھا سورج اونچا ...