بتا اے زندگی تیرے پرستاروں نے کیا پایا
بتا اے زندگی تیرے پرستاروں نے کیا پایا اٹھا کر ناز تیرے ناز برداروں نے کیا پایا وہ کانٹے ہی سہی کچھ تو دیا ہم کو بیاباں نے مگر گلشن سے پھولوں کے طلب گاروں نے کیا پایا ذرا معلوم تو کیجے خرد پر مرنے والوں سے کہ ٹھکرا کر جنوں کو ان زیاں کاروں نے کیا پایا کلیجہ تیرا پھٹ جائے گا ...