Fauziya rabab

فوزیہ رباب

فوزیہ رباب کی غزل

    رنج و حزن و ملال نہ سائیں

    رنج و حزن و ملال نہ سائیں کوئی میرا کمال نہ سائیں اک ترے بعد ہو مرے دل میں اور کوئی خیال نہ سائیں بخت میں ہے تری نظر تو پھر بخت میں ہو زوال نہ سائیں بادشاہا تری ہے سرداری میں کروں گی سوال نہ سائیں ہے یقیں آپ لوٹ آئیں گے کب رہا احتمال نہ سائیں اب ربابؔ عادت اذیت ہے میں رہوں اور ...

    مزید پڑھیے

    اسی کا ذکر کہانی سے اقتباس رہے

    اسی کا ذکر کہانی سے اقتباس رہے وہ ہر گھڑی جو مرے واسطے اداس رہے یہ اس کا قرب مجھے عشق کی عطا سے ملا وہ دور جائے مگر میرے آس پاس رہے طرح طرح سے مجھے تو بچھڑ بچھڑ کے ملا طرح طرح کے مرے ذہن میں قیاس رہے تمہارے غم کے سوا اور کوئی غم بھی نہ تھا تمہارے درد مرے درد کی اساس رہے وہ کتنے ...

    مزید پڑھیے

    دل میں تصویر تری آنکھ میں آثار ترے

    دل میں تصویر تری آنکھ میں آثار ترے زخم ہاتھوں میں لیے پھرتے ہیں بیمار ترے اے شب رنج و الم دیکھ ذرا رحم تو کر آہ کس کرب میں رہتے ہیں عزادار ترے زعم ہے تجھ کو اگر اپنے قبیلے پہ تو سن میرے قدموں میں گرے تھے کبھی سردار ترے آج بازار میں لائی گئی جب تیری شبیہ بھاگتے دوڑتے آ پہنچے ...

    مزید پڑھیے

    دل میں ٹھہرا درد نگوڑا کوزہ گر

    دل میں ٹھہرا درد نگوڑا کوزہ گر کیسے موڑ پہ تو نے چھوڑا کوزہ گر میں بھی خود سے روٹھی روٹھی رہتی ہوں جب سے تو نے مکھ ہے موڑا کوزہ گر اب تو بکھرے بکھرے ہیں اجزا میرے جوڑا تھا تو کیوں کر توڑا کوزہ گر میری ہستی میں بھی تیری ہستی ہے میرا مجھ میں کچھ بھی نہ چھوڑا کوزہ گر میں نے خود میں ...

    مزید پڑھیے

    عجیب چھایا ہے خوف و ہراس آنکھوں میں

    عجیب چھایا ہے خوف و ہراس آنکھوں میں تمہارا درد نہیں ہے اداس آنکھوں میں تمام دشت پہ طاری ہے وجد کا عالم جنوں کا رقص ستارہ شناس آنکھوں میں گئے زمانوں سے رشتہ مرا نہیں ٹوٹا ادھورے خوابوں کی رکھی ہے باس آنکھوں میں ہر ایک چہرے سے ایسا دھواں نہیں اٹھتا یہ خاص روشنی ہوتی ہے خاص ...

    مزید پڑھیے

    نظر اداس جگر بے قرار چپ خاموش

    نظر اداس جگر بے قرار چپ خاموش تجھے کہا نہ ابھی صبر یار چپ خاموش یہ منزلوں کے سبھی واہمے مچائیں شور مگر ہے کس لیے ہر رہ گزار چپ خاموش وہ عمر بھر کے لیے لے گیا زباں میری کہا تھا اس نے کبھی ایک بار چپ خاموش نہ تو نہ تیری کوئی بات نا تری آواز سماں ہے آج بہت سوگوار چپ خاموش ابھی ...

    مزید پڑھیے

    لوگ کرتے ہیں فقط وقت گزاری پاگل

    لوگ کرتے ہیں فقط وقت گزاری پاگل بات کرتا ہے یہاں کون ہماری پاگل اس نے اک بار کہا کوئی نہیں تم جیسا تب سے میں لگنے لگی خود کو بھی پیاری پاگل وہ بھی ہنس ہنس کے کیا کرتا تھا باتیں اور میں اس کی باتوں میں چلی آئی بچاری پاگل ایک مدت سے تری راہ میں آ بیٹھی ہے عشق میں تیرے ہوئی ...

    مزید پڑھیے

    گھائل ہے تیری شہزادی شہزادے

    گھائل ہے تیری شہزادی شہزادے تو نے جو ہر بات بھلا دی شہزادے ہر جانب ہو ایک منادی شہزادے تیری ہو گئی یہ شہزادی شہزادے ہنستے ہنستے روتی ہوں پھر ہنستی ہوں عشق نے کیسی مجھ کو سزا دی شہزادے آج بھی عرش کو دیکھا تیرا نام لیا آج بھی میں نے تجھ کو دعا دی شہزادے شام ڈھلے تو درد بھی اپنی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2