مجھ کو تو کچھ اور دکھا ہے آنکھوں کے اس پار
مجھ کو تو کچھ اور دکھا ہے آنکھوں کے اس پار تم بتلاؤ آخر کیا ہے آنکھوں کے اس پار سپنا کوئی بکھر چکا ہے آنکھوں کے اس پار دریا جیسے ٹوٹ پڑا ہے آنکھوں کے اس پار لکھوں تیرا نام پڑھوں تو سانول تیرا نام تیرا ہی بس نام لکھا ہے آنکھوں کے اس پار بینائی تیرے رستوں کو تھام کے بیٹھی ہے تیرے ...