تنہا چھوڑ کے جانے والے اک دن پچھتاؤ گے
تنہا چھوڑ کے جانے والے اک دن پچھتاؤ گے آس کا سورج ڈوب رہا ہے لوٹ کے گھر کب آؤ گے نفرت کو محصور کیا ہے الفت کی دیواروں میں جن راہوں سے گزرو گے تم پیار کی خوش بو پاؤگے دل کی ویراں نگری پہ اب غم کے بادل چھائے ہیں دکھ کی کالی رات میں بولو کب تک ساتھ نبھاؤ گے کوئل تو پتھر کے ڈر سے آخر ...