Farogh Hyderabadi

فروغ حیدرآبادی

فروغ حیدرآبادی کے تمام مواد

9 غزل (Ghazal)

    وار اور پھر وار کس کا آپ کی تلوار کا

    وار اور پھر وار کس کا آپ کی تلوار کا اب رفو مشکل سے ہوگا زخم دامن دار کا خون رونا بے گناہی پر تری تلوار کا اور ہنس دینا ہمارے زخم دامن دار کا کس قدر لپکا ہے چشم شوق کو دیدار کا بن گیا تار نظر آخر تصور یار کا سیج پر گزری مگر گزری شب وصل اس طرح چٹکیاں لیتا رہا دھڑکا فراق یار کا رشک ...

    مزید پڑھیے

    تعلق مدتوں کا ترک اس سے ہو تو کیونکر ہو

    تعلق مدتوں کا ترک اس سے ہو تو کیونکر ہو خدا کے واسطے ناصح نہ اتنا تو مرے سر ہو مرے رونے پہ کیوں بیداد اتنی اے ستم گر ہو نکل آتے ہیں آنسو آنکھ سے جب صدمہ دل پر ہو پری رخسار بھی ہو اور حوروں سے بھی بہتر ہو وفا ہی جب نہیں تم میں تو دشمن کے برابر ہو عدو فرقت میں تڑپے اور وہ مہماں مرے ...

    مزید پڑھیے

    اس قدر محو تصور ہوں ستم گر تیرا

    اس قدر محو تصور ہوں ستم گر تیرا مجھ کو غربت میں نظر آنے لگا گھر تیرا نشۂ مے کی بجھی پیاس نہ کچھ بھی افسوس نام سنتے تھے بڑا چشمۂ کوثر تیرا اپنے پامالیٔ دل کا مجھے افسوس نہیں دیکھ ظالم نہ بگڑ جائے کہیں گھر تیرا وہ بھی ہیں لوگ جو ہم بزم رہا کرتے تھے ہم تو جیتے ہیں فقط نام ہی لے کر ...

    مزید پڑھیے

    ہو ترقی پر مرا درد جدائی اور بھی

    ہو ترقی پر مرا درد جدائی اور بھی اور بھی اے بے وفا کر بے وفائی اور بھی ہونے پایا تھا ابھی خوگر نہ درد ہجر کا آگ رشک غیر نے دل میں لگائی اور بھی دیکھیے مڑ کر نگاہ ناز کے قربان میں ایک بار اے فتنہ گر جلوہ نمائی اور بھی فائدہ کیا ایسے ہرجائی سے ملنے میں فروغؔ ہو گئی دنیا میں تیری جگ ...

    مزید پڑھیے

    غبار خاطر ناشاد ہوں میں

    غبار خاطر ناشاد ہوں میں کہ مٹنے کے لئے آباد ہوں میں جفا و جور سے بھی شاد ہوں میں حریص لذت بیداد ہوں میں لب معجز نما سے زندگی ہے خراج ناز سے برباد ہوں میں بڑی مشکل میں کی امداد میری فدائے بازوئے جلاد ہوں میں نہ کر پامال گردش ہائے افلاک کسی بھولے ہوئے کی یاد ہوں میں تمنا وصل کی ...

    مزید پڑھیے

تمام