Farida Alam Fahmi

فریدہ عالم فہمی

فریدہ عالم فہمی کے تمام مواد

9 غزل (Ghazal)

    اس کو تنہائی میں سوچوں تو مچل جاتا ہے

    اس کو تنہائی میں سوچوں تو مچل جاتا ہے دل مرا کیسا ہے جو سوچوں سے جل جاتا ہے میری تنہائی سنا دے جو مجھے میری غزل میرا پیکر تری تصویر میں ڈھل جاتا ہے رعب خاموشی ہے یا اس میں ہے پوشیدہ جلال غم صدا دے کے ہی چپ چاپ نکل جاتا ہے میری خاموشی مجھے دیتی ہے قوت تب ہی ٹھوکریں کھا کے مرا دل ...

    مزید پڑھیے

    خواب تھا یا کہ جنوں خوب تھا بیکل مجھ میں

    خواب تھا یا کہ جنوں خوب تھا بیکل مجھ میں برپا رکھتا تھا ہر اک حال میں ہلچل مجھ میں یہ جو آنکھوں سے چھلکتی ہے ہمہ وقت مرے رکھ گیا اپنی نشانی کوئی چھاگل مجھ میں یہ بتاتے ہیں مجھے ہونٹوں کے شکوے میرے آج بھی رہتی ہے لڑکی کوئی پاگل مجھ میں مجھ کو رونے ہی نہیں دیتے ارادے میرے کیا ...

    مزید پڑھیے

    دل کا ہر ساز چھڑا ساز بجے ہیں دل میں

    دل کا ہر ساز چھڑا ساز بجے ہیں دل میں تو جو آیا تو کئی پھول کھلے ہیں دل میں یہ بھی ممکن تھا کہ بچ جاتا تعلق لیکن ہم کو معلوم نہیں تھا کہ گلے ہیں دل میں روشنی خود ہی تجھے میرا پتہ دے دے گی کیونکہ یادوں کے کئی دیپ جلے ہیں دل میں یہ جو سناٹا مری روح میں اترا تھا کبھی اس نے افسانے نئے ...

    مزید پڑھیے

    کہاں سے کلیجہ یہ لائے محبت

    کہاں سے کلیجہ یہ لائے محبت عبث ہے یہ لنگر اٹھائے محبت زمانے میں اس کی ضرورت ہے سب کو جہاں سے ملے کوئی لائے محبت ہے سینہ کشادہ مرے شہر کا پر ہے صد حیف جو تو نہ پائے محبت یہ ہی دہر کی ہے حقیقی کہانی کسی نے نہ پائی دوائے محبت میں تشنہ لبی کو لیے منتظر ہوں میں سن لوں خدایا صدائے ...

    مزید پڑھیے

    ایک آنسو جو مری آنکھ سے ٹپکا ہے ابھی

    ایک آنسو جو مری آنکھ سے ٹپکا ہے ابھی ضبط کی انتہا دل یعنی کہ سمجھا ہے ابھی ایک ہلکی سی مہک آئی ہے مجھ تک دیکھو کون چھو کر مری دہلیز کو گزرا ہے ابھی موت کی پائے گا اک روز سزا کہہ دو اسے حق جو جینے کا یہاں مانگنے آیا ہے ابھی جو مرے دل میں دھڑکتا رہا دھڑکن بن کر سیڑھیاں دل کی مرے ...

    مزید پڑھیے

تمام