فرحت ایم حسنی کے تمام مواد

7 غزل (Ghazal)

    دل کی ہر بات مان لی ہم نے

    دل کی ہر بات مان لی ہم نے تجھ کو پانے کی ٹھان لی ہم نے شہر کی وحشتوں سے گھبرا کر چادر دشت تان لی ہم نے ایک دوجے سے چاہتوں کے عوض عمر بھر کی تھکان لی ہم نے بیچ کر دشمنوں کو سارے تیر ایک خالی کمان لی ہم نے شاید اک روز اس میں دب جائیں کوئلے کی جو کان لی ہم نے جب تماشے کو گرم ہونا ...

    مزید پڑھیے

    شہر آباد ہو چکا بھی ہے

    شہر آباد ہو چکا بھی ہے اور پھر سے اجڑ رہا بھی ہے روز و شب کا سفر بھی ہے جاری اور مسافر تھکا ہوا بھی ہے رات ہے چاند ہے ستارے ہیں اور خوابوں کا سلسلہ بھی ہے اک تو حوران خلد کی خواہش اور پھر بخت نارسا بھی ہے خود فریبی کی آخری حد تک ہم نے بدلا تو آئینہ بھی ہے ہم نے بازی تو یوں نہیں ...

    مزید پڑھیے

    آج میں ہوں شام ہے ساقی ہے دور جام ہے

    آج میں ہوں شام ہے ساقی ہے دور جام ہے پاؤں کی ٹھوکر پہ اپنی گردش ایام ہے باغ میں تتلی ہے گل ہے حسن لالہ فام ہے چاندنی ہے رقص میں رنگینیوں کی شام ہے بے حسی کہئے اسے یا خوگر غم جانیے اپنی ناکامی پہ بھی خوش یہ دل ناکام ہے ہم کو ان سے ہے توقع وہ سراپا ہیں گریز ہیں وفا نا آشنا ہم پر یہی ...

    مزید پڑھیے

    شام کی راہ دیکھتا ہوں میں

    شام کی راہ دیکھتا ہوں میں ایک جلتا ہوا دیا ہوں میں تیرا کہنا کہ بے وفا ہوں میں اپنی نظروں سے گر گیا ہوں میں میں تمہیں گھر پہ مل نہیں سکتا خود سے ملنے کہیں چلا ہوں میں مت سمجھ مجھ کو محسن گرداب ایک کشتی کا نا خدا ہوں میں تیری منزل ہے راستہ میرا یاد رکھ تیرا رہنما ہوں میں ساری ...

    مزید پڑھیے

    پھر ہوئی شام بیابان کو پاگل نکلا

    پھر ہوئی شام بیابان کو پاگل نکلا ہاتھ میں لے کے چراغ دل بے کل نکلا تیری محفل کو سجانے کئی جگنو آئے چاند لہرا کے شب تار کا آنچل نکلا عمر بھر کر کے سفر ہم جو وہاں تک پہنچے ہائے قسمت کہ وہ دروازہ مقفل نکلا یاں تو مذہب بھی ہے تہذیب و تمدن پھر بھی میں جسے شہر سمجھتا تھا وہ جنگل ...

    مزید پڑھیے

تمام