انسان تو نقد جاں بھی کھو دیتا ہے
انسان تو نقد جاں بھی کھو دیتا ہے ممکن ہو تو اپنا نشاں دھو دیتا ہے رہتا ہے یوں جہاں میں گم سم ہو کر چھیڑے جو کوئی تو صرف رو دیتا ہے
انسان تو نقد جاں بھی کھو دیتا ہے ممکن ہو تو اپنا نشاں دھو دیتا ہے رہتا ہے یوں جہاں میں گم سم ہو کر چھیڑے جو کوئی تو صرف رو دیتا ہے
ہے ساتھ عبادت کے عبا بھی تیری شامل ہے ریاضت میں ریا بھی تیری اے شیخ یہ توضیح یہ تفسیر بلیغ پنہاں ہے بلاغت میں بلا بھی تیری