Farhat Kanpuri

فرحت کانپوری

فرحت کانپوری کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    جو کچھ بھی ہے نظر میں سو وہم نمود ہے

    جو کچھ بھی ہے نظر میں سو وہم نمود ہے عالم تمام ایک طلسم وجود ہے آرائش نمود سے بزم جمود ہے میری جبین شوق دلیل سجود ہے ہستی کا راز کیا ہے غم ہست و بود ہے عالم تمام دام رسوم و قیود ہے عکس جمال یار سے وہم نمود ہے ورنہ وجود خلق بھی خود بے وجود ہے اب کشتگان شوق کو کچھ بھی نہ چاہیئے فرش ...

    مزید پڑھیے

    منہ بولا بول جگت کا ہے جو من میں رہے سو اپنا ہے

    منہ بولا بول جگت کا ہے جو من میں رہے سو اپنا ہے یہ دل کا میٹھا میٹھا درد بھی گونگے کا سا سپنا ہے یا رخ کو ہوا کے پھیر دے تو یا رخ پہ ہوا کے بہتا چل سنسار کھپا لے اپنے میں سنسار میں ورنہ کھپنا ہے مرنا ہی نہیں یہ جینا ہے یہ پریم کی جوالا ہے جس میں چاندی کی طرح سے گلنا ہے سونے کی طرح سے ...

    مزید پڑھیے

    آنکھوں میں بسے ہو تم آنکھوں میں عیاں ہو کر

    آنکھوں میں بسے ہو تم آنکھوں میں عیاں ہو کر دل ہی میں نہ رہ جاؤ آنکھوں سے نہاں ہو کر ہاں لب پہ بھی آ جاؤ انداز بیاں ہو کر آنکھوں میں بھی آ جاؤ اب دل کی زباں ہو کر کھل جاؤ کبھی مجھ سے مل جاؤ کبھی مجھ کو رہتے ہو مرے دل میں الفت کا گماں ہو کر ہے شیخ کا یہ عالم اللہ رے بدمستی آنکھوں ہی ...

    مزید پڑھیے

    اک خلش سی ہے مجھے تقدیر سے

    اک خلش سی ہے مجھے تقدیر سے الاماں اس خار دامن گیر سے حسرت نظارہ کی تاثیر سے پردہ اٹھا یار کی تصویر سے شام غم کے رونے والے صبر کر صبح بھی ہوگی تری تقدیر سے ادعائے ضبط غم کرنا پڑا تنگ آ کر آہ بے تاثیر سے مجھ کو دیوانہ سمجھ لیں اہل ہوش کیوں الجھتے ہیں مری زنجیر سے دل نہیں اک آبلہ ...

    مزید پڑھیے

    میرا دل ناشاد جو ناشاد رہے گا

    میرا دل ناشاد جو ناشاد رہے گا عالم دل برباد کا برباد رہے گا تا دیر جو ہنگامۂ فریاد رہے گا شک ہے کہ کہیں عالم ایجاد رہے گا پابندئ اقدار میں آزاد رہے گا لیکن یہ ترا جور و ستم یاد رہے گا دل اپنے ہی ہاتھوں سے جو برباد رہے گا افسانۂ ناکامئ فریاد رہے گا دل سست تو لب تشنۂ فریاد رہے ...

    مزید پڑھیے

تمام

2 رباعی (Rubaai)