مشکل سے چمن میں ہمیں ایک بار ملا پھول
مشکل سے چمن میں ہمیں ایک بار ملا پھول بس ہاتھ لگایا تھا کہ ٹہنی سے جھڑا پھول خوشبو جو نہیں ہے نہ سہی رنگ تو دیکھو بالوں میں سجا لو کوئی کاغذ کا بنا پھول اس شب کو چمک کی نہیں حاجت سے مہک کی آنکھوں سے ستارے نہیں ہونٹوں سے گرا پھول اب تک ترے ہونٹوں پہ تبسم کا گماں ہے ہم کو تو ہے ...