Faisal Fehmi

فیصل فہمی

فیصل فہمی کی نظم

    جستجو

    تمہاری خاموش سلگتی سانسوں میں اپنے وجود کا احساس ڈھونڈھتا رہتا ہوں میں آج کل وہ سانسیں جن کی ہر اونچ نیچ میں میرے نام کا آہنگ تھا وہ سانسیں جو تمہارے بے چین دھڑکتے دل سے مطمئن میرے نام کا طواف کرتی تھیں جن کی ہر اک آہٹ میں میرا نام گونجتا تھا آج ان سانسوں میں وہ جو میری سانسیں ...

    مزید پڑھیے

    التجا

    آج تو کچھ پیار کے بیمار کا بھی ذکر ہو کب تلک بیٹھیں گے یوں ہی پھول مرجھائے ہوئے کب تلک باد صبا زندان شب میں قید ہو کب تلک دہکیں گے شعلے ہجر کے گلزار میں کب تلک عریاں رہیں گے یہ شجر گل سب صف بہ صف کب تلک روئے گی شبنم کب تلک ہاں کب تلک آج تو کچھ پیار کے بیمار کا بھی ذکر ہو

    مزید پڑھیے