جستجو

تمہاری خاموش سلگتی سانسوں میں
اپنے وجود کا احساس ڈھونڈھتا رہتا ہوں
میں آج کل
وہ سانسیں جن کی ہر اونچ نیچ میں
میرے نام کا آہنگ تھا
وہ سانسیں جو تمہارے بے چین دھڑکتے دل
سے مطمئن
میرے نام کا طواف کرتی تھیں
جن کی ہر اک آہٹ میں میرا نام گونجتا تھا
آج ان سانسوں میں
وہ جو میری سانسیں تھیں نہ
ان میں
مجھے اپنے وجود کا احساس نہیں مل رہا
کیا میں عدم ہو چکا ہوں
ہو چکا ہوں


اتنا بیتاب ہوں میں
اتنا بے چین ہوں میں
کی میری آنکھوں سے اشک
قطار در قطار
بہتے ہیں
اور زمین پر سے رینگتے ہوئے
تمہاری سانسوں میں
میرے وجود کے احساس
کی جستجو میں
نکل پڑتے ہیں