اے مبارز طلب
عشق کی تند خیزی کے اوقات آخر ہوئے اے مبارز طلب زندگی الوداع الوداع..... اپنے اوقات آخر ہوئے خواب کی لہر میں درد کے شہر میں گرد..... رخت سفر دل لہو میں ہے تر زندگی کٹ گئی تیغ کی دھار پر سجدہ کرتے جبیں کتنی زخمی ہوئی اور خدا آج تک ہم سے راضی نہیں اور زمیں سخت ہے منزلیں گرد ہیں بادلوں کی ...