آئینہ دیکھتے ہو
اس کے آداب تو پہلے سیکھو خاک میں خون رگ جاں تو ملا کر دیکھو آنکھ دریا تو بنا کر دیکھو شام کی ٹھنڈی ہوا راستوں کو دے گی بوسے خواب آنکھوں میں سمندر کا اتر آئے گا رنگ میں رنگ ملیں گے گیت پھر چھیڑیں گے دریا کے کنارے اشجار آئینہ دیکھتے ہو سطح دریا پہ جہاں کائی بنے آئینہ چاندنی جھیل کی ...