میں کئی برسوں سے تیری جستجو کرتی رہی
میں کئی برسوں سے تیری جستجو کرتی رہی اس سفر میں آرزوؤں کا لہو کرتی رہی کیا خبر تجھ کو گزاری کیسے میں نے شام غم آنسوؤں کا پانی لے کر میں وضو کرتی رہی جب تری یادوں نے مجھ کو نیم پاگل کر دیا میں تری تصویر سے ہی گفتگو کرتی رہی کس طرح اپنی تمناؤں کا میں کرتی شمار بس تجھے پانے کی ہر دم ...