مرا قصہ بھی آئے گا وفا کی داستانوں میں

مرا قصہ بھی آئے گا وفا کی داستانوں میں
مجھے مت ڈھونڈتے رہنا جفا کی داستانوں میں


میں بنت حوا اک دن میں بدل دوں گی زمانے کو
مجھے مت قید کر ناز و ادا کی داستانوں میں


نظر انداز مجھ کو کر نہیں سکتی کبھی دنیا
مجھے لکھا گیا ذہن رسا کی داستانوں میں


مرا دل توڑنے والے کبھی سوچا ہے یہ تو نے
ترا ہی نام آئے گا سزا کی داستانوں میں


ذرا پوچھو ہواؤں سے کہ یہ کیسے معطر ہیں
مجھے پاؤ گے تم باد صبا کی داستانوں میں


مرے شانوں پہ لہراتے ہوئے بالوں کو مت چھیڑو
مری زلفیں بھی شامل ہیں گھٹا کی داستانوں میں


کھلا رکھا ارمؔ نے دل کا دروازہ تری خاطر
مرا ہی تذکرہ ہوگا وفا کی داستانوں میں