Ejaaz Ahamd Ejaaz

اعجاز احمد اعجاز

اعجاز احمد اعجاز کے تمام مواد

6 غزل (Ghazal)

    صداقتوں کے پیمبر گئے رسول گئے

    صداقتوں کے پیمبر گئے رسول گئے خودی کی حرمت افضل گئی اصول گئے جو بو الہوس تھے سر عام دندناتے رہے جو حق پرست تھے سب پھانسیوں پہ جھول گئے گلا فقط ہے یہ زاہد کی پارسائی سے ذرا سا وقت پڑا ان کے سب اصول گئے خضر سے ہم بھی ملا کر قدم چلے تھے مگر مسافتوں کی طوالت سے سانس پھول گئے تمہارے ...

    مزید پڑھیے

    چلے تھے گھر سے تو ہم درد کی دوا کے لئے

    چلے تھے گھر سے تو ہم درد کی دوا کے لئے پڑے ہیں رستے میں تیرے مگر دعا کے لئے مبادا شب کی سیاہی زمیں کو کھا جائے نقاب رخ سے اٹھا دو ذرا خدا کے لئے کوئی چراغ تو آندھی سے بچ کے نکلے گا جلا دیئے ہیں بہت سے دیئے ہوا کے لئے یہاں تو روز نئی آفتوں سے پالا ہے حسینؔ کتنے اب آئیں گے کربلا کے ...

    مزید پڑھیے

    سوال تجھ سے شب و روز میرا چلتا رہا

    سوال تجھ سے شب و روز میرا چلتا رہا جواب تیرا ہواؤں میں مجھ کو ملتا رہا فلک پہ چاند ستاروں کا کارواں بھی بجھا تمہاری یاد کا لیکن چراغ جلتا رہا قریب مرگ جو دیکھا تو پاس کوئی نہ تھا تمام عمر یہ پھر کون ساتھ چلتا رہا بلا کے حبس میں ساری زمین سوکھ گئی مگر یہ پیار کا پودا تھا پھر بھی ...

    مزید پڑھیے

    فلک پہ شام ڈھلے جو چمکنے لگتے ہیں

    فلک پہ شام ڈھلے جو چمکنے لگتے ہیں وہ تیری آنکھوں میں آ کر دمکنے لگتے ہیں سکوت شب میں ترا نام جب بھی لیتا ہوں صحیفے عشق کے دل پر اترنے لگتے ہیں غموں کی کالی گھٹاؤں کو چیر کر جاناں تری تجلی کے سورج دہکنے لگتے ہیں چمن چمن میں کھلے پھول لے کے نام ترا تصورات کے گلشن مہکنے لگتے ...

    مزید پڑھیے

    حسن کی ریتیں عشق کی رسمیں چھوٹے بچے کیا جانیں

    حسن کی ریتیں عشق کی رسمیں چھوٹے بچے کیا جانیں شوخ ادائیں مبہم باتیں چھوٹے بچے کیا جانیں سیر ہوئے تو ہنس لیتے ہیں بھوک لگی تو روتے ہیں صبح بہاراں بھیگی راتیں چھوٹے بچے کیا جانیں کوہ سمندر صحرا جنگل خوب سمجھ لیتے ہیں لیکن کیسی ظالم ہیں یہ خلائیں چھوٹے بچے کیا جانیں سچائی ہے ان ...

    مزید پڑھیے

تمام

7 نظم (Nazm)

    فاصلوں کی بات

    تم نے فاصلوں کی بات سمجھ لی تو تمہیں یاد آئے گا کہ فنا ہم سب کی تقدیر ہے تمہیں معلوم ہے؟ تمہارے گھر کی سیڑھیاں چڑھتے ہوئے میں نے ہزار بار چپ چاپ زینے کی سفید دیواروں پہ انگلیاں پھیری ہیں اس امید میں کہ شاید لمس کے ایسے ذائقے وہاں رہ جائیں جو تم ہمیشہ بدن کے گنجلک اور بے لفظ ذائقوں ...

    مزید پڑھیے

    میری موت کے مسیحا!

    میری موت کے مسیحا! تین بر اعظموں پہ تم نے میرا پیچھا کیا ہے موسم بدلتے رہے تقدیر کی طرح میں شہر شہر پھرا دھوپ کی طرح میں نے خاموشیاں لفظوں کے سپرد کیں زبان کے لفظ بدلے مگر تم اک تاریک سرنگ کی طرح سایہ سایہ میرے شعور میں اترتے چلے گئے ہو میرے ذہن میرے جسم میرے قلب کے معکوس ...

    مزید پڑھیے

    پہچان

    وہ لمحہ آئینوں کا دریا جس میں تم نے اپنا آپ پہچانا جس میں تم نے جانا کہ اپنے وجود میں قید تم محض سراب ہو کہ شعروں میں محفوظ ہو تو تم آواز نہیں بازگشت نہیں محفل آوازوں ارادوں کا خواب ہو اس دانش گاہ کے بادلوں میں کوندے بھرے ہیں میرے ہاتھوں میں ہاتھ دو میرے ہاتھوں میں ہاتھ دو سیاہ ...

    مزید پڑھیے

    آواگون

    واپسی واپسی شکستہ بوڑھے شہر تیری گلیاں نہ جانے کب سے اکھڑے ہوئے سانسوں کی طرح باہم الجھتی رہی ہیں مٹی اور فولاد اور لکڑی کے شہر میں مقدر کی مثال ایک بار پھر پلٹ آیا ہوں

    مزید پڑھیے

    چاند

    چاند قریب آؤ بیٹھو میرے پاس میرے چپ دوست مجھے دو چیتے کا نقرئی داغ دار بدن برفیلی رات میں دبا ہوا جو تمہاری گود میں ہے مجھے سکھاؤ دو لفظ ہسپانوی چینی پرتگالی اخلاص کے وہ سبز لفظ جو تم نے سنے ہیں اپنی چاندنی میں خوف پا گزرے ہوؤں کی امانت کی طرح جذب کر لیے ہیں مجھے دو عورتوں اور ...

    مزید پڑھیے

تمام