فاصلوں کی بات
تم نے فاصلوں کی بات سمجھ لی تو تمہیں یاد آئے گا کہ فنا ہم سب کی تقدیر ہے تمہیں معلوم ہے؟ تمہارے گھر کی سیڑھیاں چڑھتے ہوئے میں نے ہزار بار چپ چاپ زینے کی سفید دیواروں پہ انگلیاں پھیری ہیں اس امید میں کہ شاید لمس کے ایسے ذائقے وہاں رہ جائیں جو تم ہمیشہ بدن کے گنجلک اور بے لفظ ذائقوں ...