ڈائری
ردی اخبار کی طرح مجھے بیچ دیا گیا ایک کباڑی کے ہاتھوں ترازووں میں تول کر اس نے میری قیمت آنک دی خوبصورت جلد جس پر میرا عنوان لکھا تھا اس نے نوچ پھینکی وزن بڑھانے والا گتے کا ٹکڑا اسے قبول نہیں تھا میں بے نام ہو گئی میرے اوراق پھڑپھڑا اٹھے کسمسا اٹھے تب ایک بھاری باٹ دھر دیا گیا ...