Deepti Mishra

دپتی مشرا

دپتی مشرا کے تمام مواد

6 غزل (Ghazal)

    دونوں میں کتنا فرق مگر دونوں کا حاصل تنہائی

    دونوں میں کتنا فرق مگر دونوں کا حاصل تنہائی اپنوں میں دوری لاتی ہے وہ شہرت ہو یا رسوائی جیون کے کورے کاغذ پر جینا ہوگا تحریروں میں اجلے پنوں پر سیاہی سے کرنی ہوگی حرف آرائی ہم ہیں اس کا ہی عکس مگر ہے بیچ میں جیون کا درپن جب ٹوٹے گا جیون درپن تب ظاہر ہوگی سچائی پہلے تو خود سے ...

    مزید پڑھیے

    سب کچھ جھوٹ ہے لیکن پھر بھی بالکل سچا لگتا ہے

    سب کچھ جھوٹ ہے لیکن پھر بھی بالکل سچا لگتا ہے جان بوجھ کر دھوکہ کھانا کتنا اچھا لگتا ہے اینٹ اور پتھر مٹی گارے کے مضبوط مکانوں میں پکی دیواروں کے پیچھے ہر گھر کچا لگتا ہے آپ بناتا ہے پہلے پھر اپنے آپ مٹاتا ہے دنیا کا خالق ہم کو اک ضدی بچہ لگتا ہے اس نے ساری قسمیں توڑیں سارے ...

    مزید پڑھیے

    بے حد بے چینی ہے لیکن مقصد ظاہر کچھ بھی نہیں

    بے حد بے چینی ہے لیکن مقصد ظاہر کچھ بھی نہیں پانا کھونا ہنسنا رونا کیا ہے آخر کچھ بھی نہیں اپنی اپنی قسمت سب کی اپنا اپنا حصہ ہے جسم کی خاطر لاکھوں ساماں روح کی خاطر کچھ بھی نہیں اس کی بازی اس کے مہرے اس کی چالیں اس کی جیت اس کے آگے سارے قادر ماہر شاطر کچھ بھی نہیں اس کا ہونا یا ...

    مزید پڑھیے

    عجب کشمکش ہے عجب ہے کشاکش یہ کیا بیچ میں ہے ہمارے تمہارے

    عجب کشمکش ہے عجب ہے کشاکش یہ کیا بیچ میں ہے ہمارے تمہارے ضرورت ضرورت ضرورت ضرورت ضرورت کی خاطر مراسم ہیں سارے ہیں چاروں طرف ہی بہت لوگ لیکن حقیقت میں کوئی بھی اپنا نہیں ہے دکھاوا دکھاوا سبھی کچھ دکھاوا دکھاوے میں جیتے ہیں سارے کے سارے بلندی پہ جن کو بھی دیکھا یہ پایا سبھی آسرا ...

    مزید پڑھیے

    وہ نہیں میرا مگر اس سے محبت ہے تو ہے

    وہ نہیں میرا مگر اس سے محبت ہے تو ہے یہ اگر رسموں رواجوں سے بغاوت ہے تو ہے سچ کو میں نے سچ کہا جب کہہ دیا تو کہہ دیا اب زمانے کی نظر میں یہ حماقت ہے تو ہے کب کہا میں نے کہ وہ مل جائے مجھ کو میں اسے غیر نا ہو جائے وہ بس اتنی حسرت ہے تو ہے جل گیا پروانہ گر تو کیا خطا ہے شمع کی رات بھر ...

    مزید پڑھیے

تمام

5 نظم (Nazm)

    ڈائری

    ردی اخبار کی طرح مجھے بیچ دیا گیا ایک کباڑی کے ہاتھوں ترازووں میں تول کر اس نے میری قیمت آنک دی خوبصورت جلد جس پر میرا عنوان لکھا تھا اس نے نوچ پھینکی وزن بڑھانے والا گتے کا ٹکڑا اسے قبول نہیں تھا میں بے نام ہو گئی میرے اوراق پھڑپھڑا اٹھے کسمسا اٹھے تب ایک بھاری باٹ دھر دیا گیا ...

    مزید پڑھیے

    پیاس

    سچ ہے پیاسی ہوں میں بے حد پیاسی لیکن تم سے کس نے کہا کہ تم میری پیاس بجھاؤ کہیں زیادہ خالی ہو تم مجھ سے کہیں زیادہ ریتے اور تمہیں احساس تک نہیں بھرنا چاہتے ہو تم اپنا خالی پن میری پیاس بجھانے کے نام پر تعجب ہے مجھے مکمل بنانا چاہتا ہے ایک آدھا ادھورا انسان

    مزید پڑھیے

    چاہت

    تم چاہتے ہو کہ میں تمہیں تمہارے لئے چاہوں کیوں بھلا کیا کبھی تم نے مجھے میرے لئے چاہا نہیں نا دراصل یہ چاہنے اور نہ چاہنے کی خواہش ہی بے معنی ہے با معنی ہے تو بس چاہت میری چاہت تمہاری چاہت یا پھر کسی اور کی چاہت

    مزید پڑھیے

    سنہری مچھلی

    بات ہے تو کچھ عیب سی لیکن پھر بھی ہے ہو گئی تھی محبت ایک مرد کو ایک سنہری مچھلی سے لہروں سے اٹکھیلیاں کرتی بل کھاتی چمچاتی مچھلی بھا گئی تھی مرد کو ٹکٹکی باندھے پہروں دیکھتا رہتا وہ اس شوخ کی اٹھکھیلیاں مچھلی کو بھی اچھا لگتا تھا مرد کا اس طرح سے نہارنا بندھ گئے دونوں پیار کے ...

    مزید پڑھیے

    سنا ہے خود کو

    اکثر دکھائی دے جاتے ہیں کہیں نہ کہیں خوشی کے آنسو لیکن کیا کبھی کسی نے غم کی ہنسی بھی سنی ہے میں نے سنی ہے اکثر سنتی ہوں بے ساختہ کھلکھلاتے ہوئے سنا ہے خود کو میں نے کتنی ہی بار ہر بار ہنسی میں اڑ جاتا ہے سارا غم کچھ پل کے لئے بس کچھ پل کے لئے

    مزید پڑھیے