وہ سلیقہ ہمیں جینے کا سکھا دے ساقی
وہ سلیقہ ہمیں جینے کا سکھا دے ساقی جو غم دہر سے بیگانہ بنا دے ساقی جام و مینا مری نظروں سے ہٹا دے ساقی یہ جو آنکھوں میں چھلکتی ہے پلا دے ساقی شعلۂ عشق سے چھلکا دے مرے شیشے کو اور بیتاب کو بیتاب بنا دے ساقی حرم و دیر میں بٹ جاتے ہیں رندان وفا حرم و دیر کی تفریق مٹا دے ساقی سن رہا ...