حسن کے گن گن سکوں یہ گن کہاں رکھتا ہوں میں
حسن کے گن گن سکوں یہ گن کہاں رکھتا ہوں میں لب نہیں کھلتے مگر ذوق بیاں رکھتا ہوں میں لو جہاں دی شمع نے میں بھی تڑپ کر جل بجھا فطرت پروانۂ آتش بجاں رکھتا ہوں میں پھر مرے دامن میں کوئی پھول کھلتا ہی نہیں جب ذرا قابو میں چشم خوں فشاں رکھتا ہوں میں بے لٹائے کٹ نہیں سکتی متاع عشق ...