Boom Merathi

بوم میرٹھی

طنز و مزاح کے نامور شاعر، بے انتہا مقبول، سادہ اور رواں زبان میں خوبصورت مزاحیہ غزلیں کہیں

A famous poet of humour and satire, wrote humorous ghazals with fluency and simplicity of language

بوم میرٹھی کی غزل

    اتش حسن بھری ہے تیرے رخساروں میں

    اتش حسن بھری ہے تیرے رخساروں میں کون منہ مارے دہکتے ہوئے انگاروں میں طالب دید کو جب دید کا موقع نہ ملا لاکھوں سوراخ کئے یار کی دیواروں میں آج کیا تو نے عیادت کا کیا ہے وعدہ کھلبلی آج مچی ہے تیرے بیماروں میں سینکڑوں بوتلیں اور بیسیوں ساغر ٹوٹے ہاتھا پائی جو ذرا ہو گئی مے ...

    مزید پڑھیے

    آدھا مزہ وصال کا پائے ہوئے تو ہوں

    آدھا مزہ وصال کا پائے ہوئے تو ہوں ننگا گلے سے تم کو لگائے ہوئے تو ہوں گو لاکھ میں فراق میں کمزور ہو گیا الفت کا بوجھ سر پر اٹھائے ہوئے تو ہوں پورا پتا نہیں ہے کہ جاتے ہو کس جگہ کچھ کچھ تمہارے بھید کو پائے ہوئے تو ہوں تم پھر بھی کہہ رہے ہو کہ تسکیں نہیں ہوئی حالانکہ سارا زور ...

    مزید پڑھیے

    شب وعدہ ادھر مجھ کو ہنسی سی آئی جاتی ہے

    شب وعدہ ادھر مجھ کو ہنسی سی آئی جاتی ہے ادھر ان کی نظر ہے خود بخود شرمائی جاتی ہے ابے سالے رہا ہے رات بھر دشمن کے پہلو میں ترے چہرے سے کچھ شرمندگی سی پائی جاتی ہے دیا کرتے ہیں مجھ کو آتشیں رخسار کا بوسہ سمجھتا ہوں طبیعت اب میری گرمائی جاتی ہے بڑھاپا ہے کہ مجھ پر رات دن وہ آئے ...

    مزید پڑھیے

    کر سکی کچھ نہ تری زلف سیاہ فام مرا

    کر سکی کچھ نہ تری زلف سیاہ فام مرا کفر کے سایہ میں بڑھتا رہا اسلام مرا ساقیا میز پہ رہنے دے ابھی جام مرا مست آنکھوں نے تیری کر دیا الٹام مرا کیا کہا تو نے بڑھاپے میں نہ لے نام مرا حسن تھا خام ترا عشق نہیں خام مرا لڑتے ہی پہلی نظر جان تصدق کر دی ہو گیا ساتھ ہی آغاز کے انجام ...

    مزید پڑھیے

    نہ پوچھو تم کو اور دشمن کو دل میں کیا سمجھتا ہوں

    نہ پوچھو تم کو اور دشمن کو دل میں کیا سمجھتا ہوں اسے الو تمہیں الو کا میں پٹھا سمجھتا ہوں ڈروں کیوں وصل کی شب دھول دھپا ہاتھا پائی سے اسے تو میں نیاز و ناز کا رگڑا سمجھتا ہوں گیا بچپن شباب آیا بڑھاپا آنے والا ہے مگر میں تو ابھی تک آپ کو بچہ سمجھتا ہوں لیے جاتا ہے مجھ کو ساتھ ...

    مزید پڑھیے

    عدو کی ان کے کوچہ میں مرمت ہونے والی ہے

    عدو کی ان کے کوچہ میں مرمت ہونے والی ہے کسی کی آج بے پیسہ حجامت ہونے والی ہے سنا ہے وہ برہنہ ہو کے آتے ہیں سر محشر قیامت میں بھی اک برپا قیامت ہونے والی ہے دعائیں مانگتا ہوں اس لیے باوا کے مرنے کی کہ جو دولت ہے ان کی ما بدولت ہونے والی ہے مزہ تو جب ہے اپنے ساتھ وہ مجھ کو کبھی لے ...

    مزید پڑھیے

    اللہ اللہ وصل کی شب اس قدر اعجاز ہے

    اللہ اللہ وصل کی شب اس قدر اعجاز ہے ایک ذرا سی چیز ہے اس پر بھی اتنا ناز ہے خیر ہو یا رب کے حسن و عشق کا آغاز ہے اس طرف دل ہے ادھر سسری نگاہ ناز ہے جب بہار آئی موے پنجرے چمن کو اڑ گیا اس مصیبت پر بھی اتنی قوت پرواز ہے چھٹ گئیں نبضیں ہوئے لب بند پتلی پھر گئیں اور وہ مردود کہتا ہے کہ ...

    مزید پڑھیے

    جب خزاں آئی چمن میں سب دغا دینے لگے

    جب خزاں آئی چمن میں سب دغا دینے لگے تنکے اڑا اڑ کر نشیمن کا پتہ دینے لگے جب مری گستاخیوں کی وہ سزا دینے لگے وصل کی شب لات گھونسہ بھی مزا دینے لگے مانجھ کر وہ دانتوں کو جب مسکرا دینے لگے چھوٹی موٹی سینکڑوں بجلی گرا دینے لگے قتل کرنے کے بجائے یہ سزا دینے لگے کھود کر گڈھا مجھے ...

    مزید پڑھیے

    اگر دشمن کی تھوڑی سی مرمت اور ہو جاتی

    اگر دشمن کی تھوڑی سی مرمت اور ہو جاتی تو پھر الو کے پٹھے کو نصیحت اور ہو جاتی شب وعدہ میں ان کی کمسنی سے ڈر گیا ورنہ ذرا سی بات پر نازل مصیبت اور ہو جاتی یہی اچھا ہوا تو نے جو زلفوں کو منڈا ڈالا نہیں تو تیرے دیوانوں کی حالت اور ہو جاتی اگر تم نیم عریاں حشر کے میداں میں آ ...

    مزید پڑھیے

    اس قدر بڑھ گئی وحشت ترے دیوانے کی

    اس قدر بڑھ گئی وحشت ترے دیوانے کی توڑ کے پھینک دیں سب کھڈیاں پاخانے کی کوستا ایسے ہے مردود ہمیشہ مجھ کو کبھی مانگی نہ دعا غیر کے مر جانے کی کھنچ رہا ہے وہ شب وصل کا نقشۂ دل میں یاد ہے ہم کو ادائیں تیرے شرمانے کی جب سے اس شوخ کی زلفوں کا لیا ہے بوسہ بڑھ گئی اور بھی وحشت دل‌ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2