بلقیس خان کی غزل

    دیے کی لو مری جانب لپک رہی ہے اب

    دیے کی لو مری جانب لپک رہی ہے اب یہ بات سارے جہاں کو کھٹک رہی ہے اب یہ جان کر کہ مرے سر سے آسمان گیا زمین پاؤں تلے سے سرک رہی ہے اب جو بات برسوں تلک آئنے سے کرتی رہی وہ تجھ سے کہتے گلے میں اٹک رہی ہے اب تمہارے وعدے کے سونے کا کھوٹ ہے دیکھو یہ میرے سر میں جو چاندی چمک رہی ہے اب کسی ...

    مزید پڑھیے

    ہر گام زندگی میں عجب سانحے ہوئے

    ہر گام زندگی میں عجب سانحے ہوئے اپنے پرائے جانچنے کے تجربے ہوئے اک ڈائری پرانی مرے ہاتھ کیا لگی یادوں کے زرد پیڑ یکایک ہرے ہوئے اے دل سنبھال ضبط کہ پشتے لرز اٹھے انکھوں سے بہہ نہ جائیں یہ دریا رکے ہوئے آنکھوں میں دیکھ شہر خموشاں کا سا سکوت پلکوں پہ دیکھ غم کے فسانے لکھے ...

    مزید پڑھیے

    عشق دریا ہے گراں بار نہ جانے کوئی

    عشق دریا ہے گراں بار نہ جانے کوئی بہتے پانی کو گنہ گار نہ جانے کوئی اس میں روحوں کی ملاقات ہوا کرتی ہے خواب کے پیار کو بیکار نہ جانے کوئی میں جو حالات کے دھارے میں بہی جاتی ہوں مجھ کو لہروں کا طرف دار نہ جانے کوئی سر جھکایا ہے محبت میں محبت کے لئے اس محبت کو مری ہار نہ جانے ...

    مزید پڑھیے

    طوفانی حالات بھی دیکھو

    طوفانی حالات بھی دیکھو ڈال سے ٹوٹے پات بھی دیکھو مجھ پر فتوے گڑھنے والو خود اپنی حرکات بھی دیکھو خواب سے عاری ان آنکھوں میں اشکوں کی بہتات بھی دیکھو دیکھ رہے ہو صرف بغاوت لڑکی کے صدمات بھی دیکھو خواب ہمارے دیکھنے والو تم اپنی اوقات بھی دیکھو

    مزید پڑھیے

    تمہاری یاد کا اک دائرہ بناتی ہوں

    تمہاری یاد کا اک دائرہ بناتی ہوں پھر اس میں رہنے کی کوئی جگہ بناتی ہوں وہ اپنے گرد اٹھاتا ہے روز دیواریں میں اس کی سمت نیا راستہ بناتی ہوں زمانہ بڑھ کے وہی پیڑ کاٹ دیتا ہے میں جس کی شاخ پہ اک گھونسلہ بناتی ہوں وہ گھول جاتا ہے نفرت کی تلخیاں آ کر میں چاہتوں کا نیا ذائقہ بناتی ...

    مزید پڑھیے

    مسافروں کا یہاں سے گزر نہیں ہے کیا

    مسافروں کا یہاں سے گزر نہیں ہے کیا تمہارے شہر میں کوئی شجر نہیں ہے کیا کسی بھی وقت نگاہیں یہ پھیر سکتا ہے تمہیں زمانے کی کچھ بھی خبر نہیں ہے کیا جو تیرہ بختی کا کاتب ملا تو پوچھوں گی مرے نصیب میں کوئی سحر نہیں ہے کیا نکالتے ہو بہو کو جو گھر سے ننگے سر تمہارے ذہن میں بیٹی کا گھر ...

    مزید پڑھیے

    اب تو اکثر یہ سوچتی ہوں میں

    اب تو اکثر یہ سوچتی ہوں میں کیا ترے دل میں واقعی ہوں میں شہر مفتوحہ دیکھ حسرت سے تجھ کو سرحد سے دیکھتی ہوں میں مفلسی دیکھتی ہے کیا ایسے تیری تصویر بھی رہی ہوں میں وقت آخر میں ملنے والے شخص تجھ کو صدیوں سے جانتی ہوں میں میرے ماتھے کی شکنیں جانتی ہیں کس قدر تجھ کو سوچتی ہوں ...

    مزید پڑھیے

    کروں کیا سخت مشکل آ پڑی ہے

    کروں کیا سخت مشکل آ پڑی ہے مری دہلیز پر چاہت کھڑی ہے مقام ضبط ہے اے دل سنبھلنا جدائی کی گھڑی سر پر کھڑی ہے رسائی کب دلوں تک پا سکی وہ محبت جو کتابوں میں پڑی ہے شکستہ ہیں مرے اعصاب یوں بھی انا سے جنگ اک مدت لڑی ہے کئی دن سے برہنہ میرے دل میں تعلق کی کوئی میت پڑی ہے اسے ملنا بھی ...

    مزید پڑھیے

    اپنی جنگ ہی لڑتی ہے

    اپنی جنگ ہی لڑتی ہے لاکھ کہو وہ باغی ہے باپ کے زندہ رہنے تک ہر بیٹی شہزادی ہے راحت جس کو کہتے ہیں ماں کی گود میں ہوتی ہے اب سمجھیں گے دکھ میرا اب ان کی بھی بیٹی ہے تیز ہوا کی جانے بلا پیڑ پہ جو بھی گزرتی ہے تم ہو فلک کب سمجھو گے دھرتی کیا کچھ سہتی ہے غم کی موجوں میں دل کی ناؤ ...

    مزید پڑھیے

    دل جو تیشہ زنی پہ مائل ہے

    دل جو تیشہ زنی پہ مائل ہے کچھ نہ کچھ راستے میں حائل ہے تو جو حیرت زدہ نہیں ہوتا تو مری گفتگو کا قائل ہے میں مسافر ہوں کہنہ رسموں کی میرے آگے رہ قبائل ہے کیا سناؤں میں حال دل کہ یہ دل تیری کج فہمیوں سے گھائل ہے رقص کرتا ہے حرف حرف مرا میرے لہجے میں کون پائل ہے میرے پیروں کو ڈسنے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2