بلقیس خان کے تمام مواد

18 غزل (Ghazal)

    دیے کی لو مری جانب لپک رہی ہے اب

    دیے کی لو مری جانب لپک رہی ہے اب یہ بات سارے جہاں کو کھٹک رہی ہے اب یہ جان کر کہ مرے سر سے آسمان گیا زمین پاؤں تلے سے سرک رہی ہے اب جو بات برسوں تلک آئنے سے کرتی رہی وہ تجھ سے کہتے گلے میں اٹک رہی ہے اب تمہارے وعدے کے سونے کا کھوٹ ہے دیکھو یہ میرے سر میں جو چاندی چمک رہی ہے اب کسی ...

    مزید پڑھیے

    ہر گام زندگی میں عجب سانحے ہوئے

    ہر گام زندگی میں عجب سانحے ہوئے اپنے پرائے جانچنے کے تجربے ہوئے اک ڈائری پرانی مرے ہاتھ کیا لگی یادوں کے زرد پیڑ یکایک ہرے ہوئے اے دل سنبھال ضبط کہ پشتے لرز اٹھے انکھوں سے بہہ نہ جائیں یہ دریا رکے ہوئے آنکھوں میں دیکھ شہر خموشاں کا سا سکوت پلکوں پہ دیکھ غم کے فسانے لکھے ...

    مزید پڑھیے

    عشق دریا ہے گراں بار نہ جانے کوئی

    عشق دریا ہے گراں بار نہ جانے کوئی بہتے پانی کو گنہ گار نہ جانے کوئی اس میں روحوں کی ملاقات ہوا کرتی ہے خواب کے پیار کو بیکار نہ جانے کوئی میں جو حالات کے دھارے میں بہی جاتی ہوں مجھ کو لہروں کا طرف دار نہ جانے کوئی سر جھکایا ہے محبت میں محبت کے لئے اس محبت کو مری ہار نہ جانے ...

    مزید پڑھیے

    طوفانی حالات بھی دیکھو

    طوفانی حالات بھی دیکھو ڈال سے ٹوٹے پات بھی دیکھو مجھ پر فتوے گڑھنے والو خود اپنی حرکات بھی دیکھو خواب سے عاری ان آنکھوں میں اشکوں کی بہتات بھی دیکھو دیکھ رہے ہو صرف بغاوت لڑکی کے صدمات بھی دیکھو خواب ہمارے دیکھنے والو تم اپنی اوقات بھی دیکھو

    مزید پڑھیے

    تمہاری یاد کا اک دائرہ بناتی ہوں

    تمہاری یاد کا اک دائرہ بناتی ہوں پھر اس میں رہنے کی کوئی جگہ بناتی ہوں وہ اپنے گرد اٹھاتا ہے روز دیواریں میں اس کی سمت نیا راستہ بناتی ہوں زمانہ بڑھ کے وہی پیڑ کاٹ دیتا ہے میں جس کی شاخ پہ اک گھونسلہ بناتی ہوں وہ گھول جاتا ہے نفرت کی تلخیاں آ کر میں چاہتوں کا نیا ذائقہ بناتی ...

    مزید پڑھیے

تمام