بلال اسود کی نظم

    اور جو دسترس میں نہیں

    جب وہ غصے میں ہوتی ہے تو کچھ بھی کہہ جاتی ہے دکھ تو ہوتا ہے پر اصل میں مجھ کو تشویش رہتی ہے اس بارے جو اس کے ہونٹوں پہ آتا نہیں دل میں رہ جاتا ہے دوست کتنے ہیں جو دل میں آنے سے پہلے ہی بک دیتے ہیں کہتے رہتے ہیں اچھی بری اور وہ دوست جو ہر جگہ بیٹھا رہتا ہے خاموش بس سر ہلاتا ہے ہاں ...

    مزید پڑھیے

    مری آنکھیں

    تمہاری دید کی خواہش لیے جب بھی تمہاری جھیل آنکھوں تک پہنچتی ہیں وہاں پہلے سے ہی اک آنکھ یعنی تیسری موجود ہوتی ہے یہ سن رکھا تھا میں نے روزمرہ کی مثالوں میں کہ اندھوں میں جو کانا ہو اسی کا راج چلتا ہے مگر اندر ہی اندر ہر کوئی واقف ہے بھیتر جو کہانی ہے یہاں کانا تو بینا شخص پر بھی ...

    مزید پڑھیے

    ٹچ اسکرین

    میں اپنی شاعری اک ڈایری میں نوٹ کرتا تھا کوئی احساس مجھ میں نظم بھرتا یا کوئی مصرعہ اترتا تھا تو سب سے پہلے مجھ کو نوٹ بک درکار ہوتی تھی جہاں کاغذ کی حدت سے قلم کی روشنائی کی حرارت سے غزل تیار ہوتی تھی بنا اس دھیمی دھیمی آنچ کے میرے لیے ہر نظم ہی دشوار ہوتی تھی پھر اک دن مجھ کو ...

    مزید پڑھیے

    نظم کو نظم کے حال پر چھوڑ دو

    ابتدا سے کبھی نظم ہوتی نہیں اور کبھی ابتدا سے بھی پہلے کہیں نظم ہونے کے آثار ملتے ہیں جیسے کہیں قبل از زندگی زندگی کے تصور سے پہلے مگر زندگی سے بھی بہتر بر آمد ہوئی کوئی تہذیب تہذیب ملتی تو ہے پر کبھی ابتدا اس کی ملتی نہیں ابتدا سے بھی پہلے تلک ذہن جاتا نہیں اور تہذیب سے لینا دینا ...

    مزید پڑھیے

    سات پہیلیاں

    بلال اسودؔ کون سا ساز ہے جو کانوں میں ساتوں سر دہکا سکتا ہے کون سا منظر آنکھوں اندر ست رنگی سلگا سکتا ہے کیا کوئی دریا ایسا بھی ہے جس کے ساتھ میں بہہ کر سات کے سات سمندر پار ہو جائیں کیا کوئی لمحہ ایسا بھی ہے جس کا پورا دکھ جی لو تو سات جنم سویکار ہو جائیں کس حیرت کو اوڑھے ایک عجوبہ ...

    مزید پڑھیے

    موت سے موت تک

    مجھے اپنی موت سے بہت محبت ہے موت زندگی کا سب سے بڑا سچ ہے محبتوں میں جدائی وصل کے بعد کا کوئی مرحلہ ہوتی ہے مگر یہ محبت روایتی نہیں یہاں تو وصل کے انتظار میں پوری زندگی جدائی کو دان کرنا پڑتی ہے محبت اور تشویش کے تعلق سے کس کو انکار ہوگا اور موت سے زیادہ تشویش ناک شے اور کیا ...

    مزید پڑھیے