Bhartendu Harishchandra

بھارتیندو ہریش چندر

ہندی کی تجدید نو کے مبلغ ، کلاسکی طرز میں اپنی اردو غزل گوئی کے لیے مشہور

One of the most powerful campaigners of Hindi revivalism who wrote Urdu ghazals in classical style.

بھارتیندو ہریش چندر کے تمام مواد

19 غزل (Ghazal)

    بت کافر جو تو مجھ سے خفا ہے

    بت کافر جو تو مجھ سے خفا ہو نہیں کچھ خوف میرا بھی خدا ہے یہ در پردہ ستاروں کی صدا ہے گلی کوچہ میں گر کہیے بجا ہے رقیبوں میں وہ ہوں گے سرخ رو آج ہمارے قتل کا بیڑا لیا ہے یہی ہے تار اس مطرب کا ہر روز نیا اک راگ لا کر چھیڑتا ہے شنیدہ کے بود مانند دید تجھے دیکھا ہے حوروں کو سنا ...

    مزید پڑھیے

    اسیران قفس صحن چمن کو یاد کرتے ہیں

    اسیران قفس صحن چمن کو یاد کرتے ہیں بھلا بلبل پہ یوں بھی ظلم اے صیاد کرتے ہیں کمر کا تیرے جس دم نقش ہم ایجاد کرتے ہیں تو جاں فرمان آ کر معنی و بہزاد کرتے ہیں پس مردن تو رہنے دے زمیں پر اے صبا مجھ کو کہ مٹی خاکساروں کی نہیں برباد کرتے ہیں دم رفتار آتی ہے صدا پازیب سے تیری لحد کے ...

    مزید پڑھیے

    پھر مجھے لکھنا جو وصف روئے جاناں ہو گیا

    پھر مجھے لکھنا جو وصف روئے جاناں ہو گیا واجب اس جا پر قلم کو سر جھکانا ہو گیا سرکشی اتنی نہیں ظالم ہے او زلف سیہ بس کہ تاریک اپنی آنکھوں میں زمانہ ہو گیا دھیان آیا جس گھڑی اس کے دہان تنگ کا ہو گیا دم بند مشکل لب ہلانا ہو گیا اے ازل جلدی رہائی دے نہ بس تاخیر کر خانۂ تن بھی مجھے اب ...

    مزید پڑھیے

    بال بکھیرے آج پری تربت پر میرے آئے گی

    بال بکھیرے آج پری تربت پر میرے آئے گی موت بھی میری ایک تماشہ عالم کو دکھلائے گی محو ادا ہو جاؤں گا گر وصل میں وہ شرمائے گی بار خدایا دل کی حسرت کیسے پھر بر آئے گی کاہیدہ ایسا ہوں میں بھی ڈھونڈا کرے نہ پائے گی میری خاطر موت بھی میری برسوں سر ٹکرائے گی عشق بتاں میں جب دل الجھا دین ...

    مزید پڑھیے

    فساد دنیا مٹا چکے ہیں حصول ہستی مٹا چکے ہیں

    فساد دنیا مٹا چکے ہیں حصول ہستی مٹا چکے ہیں خدائی اپنے میں پا چکے ہیں مجھے گلے یہ لگا چکے ہیں نہیں نزاکت سے ہم میں طاقت اٹھائیں جو ناز حور جنت کہ ناز شمشیر پر نزاکت ہم اپنے سر پر اٹھا چکے ہیں نجات ہو یا سزا ہو میری ملے جہنم کہ پاؤں جنت ہم اب تو ان کے قدم پہ اپنا گنہ بھرا سر جھکا ...

    مزید پڑھیے

تمام

2 رباعی (Rubaai)