Bhartendu Harishchandra

بھارتیندو ہریش چندر

ہندی کی تجدید نو کے مبلغ ، کلاسکی طرز میں اپنی اردو غزل گوئی کے لیے مشہور

One of the most powerful campaigners of Hindi revivalism who wrote Urdu ghazals in classical style.

بھارتیندو ہریش چندر کی غزل

    بت کافر جو تو مجھ سے خفا ہے

    بت کافر جو تو مجھ سے خفا ہو نہیں کچھ خوف میرا بھی خدا ہے یہ در پردہ ستاروں کی صدا ہے گلی کوچہ میں گر کہیے بجا ہے رقیبوں میں وہ ہوں گے سرخ رو آج ہمارے قتل کا بیڑا لیا ہے یہی ہے تار اس مطرب کا ہر روز نیا اک راگ لا کر چھیڑتا ہے شنیدہ کے بود مانند دید تجھے دیکھا ہے حوروں کو سنا ...

    مزید پڑھیے

    اسیران قفس صحن چمن کو یاد کرتے ہیں

    اسیران قفس صحن چمن کو یاد کرتے ہیں بھلا بلبل پہ یوں بھی ظلم اے صیاد کرتے ہیں کمر کا تیرے جس دم نقش ہم ایجاد کرتے ہیں تو جاں فرمان آ کر معنی و بہزاد کرتے ہیں پس مردن تو رہنے دے زمیں پر اے صبا مجھ کو کہ مٹی خاکساروں کی نہیں برباد کرتے ہیں دم رفتار آتی ہے صدا پازیب سے تیری لحد کے ...

    مزید پڑھیے

    پھر مجھے لکھنا جو وصف روئے جاناں ہو گیا

    پھر مجھے لکھنا جو وصف روئے جاناں ہو گیا واجب اس جا پر قلم کو سر جھکانا ہو گیا سرکشی اتنی نہیں ظالم ہے او زلف سیہ بس کہ تاریک اپنی آنکھوں میں زمانہ ہو گیا دھیان آیا جس گھڑی اس کے دہان تنگ کا ہو گیا دم بند مشکل لب ہلانا ہو گیا اے ازل جلدی رہائی دے نہ بس تاخیر کر خانۂ تن بھی مجھے اب ...

    مزید پڑھیے

    بال بکھیرے آج پری تربت پر میرے آئے گی

    بال بکھیرے آج پری تربت پر میرے آئے گی موت بھی میری ایک تماشہ عالم کو دکھلائے گی محو ادا ہو جاؤں گا گر وصل میں وہ شرمائے گی بار خدایا دل کی حسرت کیسے پھر بر آئے گی کاہیدہ ایسا ہوں میں بھی ڈھونڈا کرے نہ پائے گی میری خاطر موت بھی میری برسوں سر ٹکرائے گی عشق بتاں میں جب دل الجھا دین ...

    مزید پڑھیے

    فساد دنیا مٹا چکے ہیں حصول ہستی مٹا چکے ہیں

    فساد دنیا مٹا چکے ہیں حصول ہستی مٹا چکے ہیں خدائی اپنے میں پا چکے ہیں مجھے گلے یہ لگا چکے ہیں نہیں نزاکت سے ہم میں طاقت اٹھائیں جو ناز حور جنت کہ ناز شمشیر پر نزاکت ہم اپنے سر پر اٹھا چکے ہیں نجات ہو یا سزا ہو میری ملے جہنم کہ پاؤں جنت ہم اب تو ان کے قدم پہ اپنا گنہ بھرا سر جھکا ...

    مزید پڑھیے

    دل آتش ہجراں سے جلانا نہیں اچھا

    دل آتش ہجراں سے جلانا نہیں اچھا اے شعلہ رخو آگ لگانا نہیں اچھا کس گل کے تصور میں ہے اے لالہ جگر خوں یہ داغ کلیجے پہ اٹھانا نہیں اچھا آیا ہے عیادت کو مسیحا سر بالیں اے مرگ ٹھہر جا ابھی آنا نہیں اچھا سونے دے شب وصل غریباں ہے ابھی سے اے مرغ سحر شور مچانا نہیں اچھا تم جاتے ہو کیا ...

    مزید پڑھیے

    پھر آئی فصل گل پھر زخم دل رہ رہ کے پکتے ہیں

    پھر آئی فصل گل پھر زخم دل رہ رہ کے پکتے ہیں مگر داغ جگر پر صورت لالہ لہکتے ہیں نصیحت ہے عبث ناصح بیاں ناحق ہی بکتے ہیں جو بہکے دخت رز سے ہیں وہ کب ان سے بہکتے ہیں کوئی جا کر کہو یہ آخری پیغام اس بت سے ارے آ جا ابھی دم تن میں باقی ہے سسکتے ہیں نہ بوسہ لینے دیتے ہیں نہ لگتے ہیں گلے ...

    مزید پڑھیے

    آ گئی سر پر قضا لو سارا ساماں رہ گیا

    آ گئی سر پر قضا لو سارا ساماں رہ گیا اے فلک کیا کیا ہمارے دل میں ارماں رہ گیا باغباں ہے چار دن کی باغ عالم میں بہار پھول سب مرجھا گئے خالی بیاباں رہ گیا اتنا احساں اور کر للہ اے دست جنوں باقی گردن میں فقط تار گریباں رہ گیا یاد آئی جب تمہارے روپ روشن کی چمک میں سراسر صورت آئینہ ...

    مزید پڑھیے

    اٹھا کے ناز سے دامن بھلا کدھر کو چلے

    اٹھا کے ناز سے دامن بھلا کدھر کو چلے ادھر تو دیکھیے بہر خدا کدھر کو چلے مری نگاہوں میں دونوں جہاں ہوئے تاریک یہ آپ کھول کے زلف دوتا کدھر کو چلے ابھی تو آئے ہو جلدی کہاں ہے جانے کی اٹھو نہ پہلو سے ٹھہرو ذرا کدھر کو چلے خفا ہو کس پہ بھنویں کیوں چڑھی ہیں خیر تو ہے یہ آپ تیغ پہ دھر ...

    مزید پڑھیے

    خیال ناوک مژگاں میں بس ہم سر پٹکتے ہیں

    خیال ناوک مژگاں میں بس ہم سر پٹکتے ہیں ہمارے دل میں مدت سے یہ خار غم کھٹکتے ہیں رخ روشن پہ اس کی گیسوئے شب گوں لٹکتے ہیں قیامت ہے مسافر راستہ دن کو بھٹکتے ہیں فغاں کرتی ہے بلبل یاد میں گر گل کے اے گلچیں صدا اک آہ کی آتی ہے جب غنچے چٹکتے ہیں رہا کرتا نہیں صیاد ہم کو موسم گل ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2