بخت نے پھر مجھے اس سال کھلائی ہولی بھارتیندو ہریش چندر 07 ستمبر 2020 شیئر کریں بخت نے پھر مجھے اس سال کھلائی ہولی سوز فرقت سے ز بس مجھ کو نہ بھائی ہولی شعلۂ عشق بھڑکتا ہے تو کہتا ہوں رساؔ دل جلانے کے لیے آہ یہ آئی ہولی