Behzad Lakhnavi

بہزاد لکھنوی

ان کی مشہور غزل ’ اے جذبۂ دل گر میں چاہوں ‘ کو بہت سے گلوکاروں نے آواز دی ہے

Famous for his ghazal " ai jazba-e-dil gar main chahun har cheez muqaabil aa jaye" sung by many singers.

بہزاد لکھنوی کی غزل

    ہونا ہی کیا ضرور تھے یہ دو جہاں ہیں کیوں

    ہونا ہی کیا ضرور تھے یہ دو جہاں ہیں کیوں اللہ اک فریب میں کون و مکاں ہیں کیوں سنتے ہیں ایک درد تو اٹھتا ہے بار بار اس کی خبر نہیں ہے کہ آنسو رواں ہیں کیوں ان بے نیازیوں میں بھی شان نیاز ہے سجدے نہیں پسند تو پھر آستاں ہیں کیوں جس گلستاں میں روز تڑپتی ہیں بجلیاں یا رب اسی چمن میں ...

    مزید پڑھیے

    ترے عشق میں زندگانی لٹا دی

    ترے عشق میں زندگانی لٹا دی عجب کھیل کھیلا جوانی لٹا دی نہیں دل میں داغ تمنا بھی باقی انہیں پر سے ان کی نشانی لٹا دی کچھ اس طرح ظالم نے دیکھا کہ ہم نے نہ سوچا نہ سمجھا جوانی لٹا دی تمہارے ہی کارن تمہاری بدولت تمہاری قسم زندگانی لٹا دی اداؤں کو دیکھا نگاہوں کو دیکھا ہزاروں طرح ...

    مزید پڑھیے

    مسرور بھی ہوں خوش بھی ہوں لیکن خوشی نہیں

    مسرور بھی ہوں خوش بھی ہوں لیکن خوشی نہیں تیرے بغیر زیست تو ہے زندگی نہیں میں درد عاشقی کو سمجھتا ہوں جان و روح کمبخت وہ بھی دل میں کبھی ہے کبھی نہیں لا غم ہی ڈال دے مرے دست سوال میں میں کیا کروں خوشی کو جو تیری خوشی نہیں کچھ دیر اور رہنے دے خودداری جنوں دامن تو چاک ہونا ہے لیکن ...

    مزید پڑھیے

    خدا کو ڈھونڈ رہا تھا کہیں خدا نہ ملا

    خدا کو ڈھونڈ رہا تھا کہیں خدا نہ ملا زہے نصیب کہ بندے کو مدعا نہ ملا نگاہ شوق میں بے نوریوں کا رنگ بڑھا نگاہ شوق کو جب کوئی دوسرا نہ ملا ہم اپنی بے خودیٔ شوق پر نثار رہے خودی کو ڈھونڈھ لیا جب ہمیں خدا نہ ملا تمہاری بزم میں لب کھول کر ہوا خاموش وہ بد نصیب جسے کوئی آسرا نہ ملا ہر ...

    مزید پڑھیے

    اک بے وفا کو درد کا درماں بنا لیا

    اک بے وفا کو درد کا درماں بنا لیا ہم نے تو آہ کفر کو ایماں بنا لیا دل کی خلش پسندیاں ہیں کہ اللہ کی پناہ تیر نظر کو جان رگ جاں بنا لیا مجھ کو خبر نہیں مرے دل کو خبر نہیں کس کی نظر نے بندۂ احساں بنا لیا محسوس کر کے ہم نے محبت کا ہر الم خواب سبک کو خواب پریشاں بنا لیا دست جنوں کی ...

    مزید پڑھیے

    لب پہ ہے فریاد اشکوں کی روانی ہو چکی

    لب پہ ہے فریاد اشکوں کی روانی ہو چکی اک کہانی چھڑ رہی ہے اک کہانی ہو چکی مہر کے پردے میں پوری دل ستانی ہو چکی بندہ پرور رحم کیجیے مہربانی ہو چکی میرا دل تاکا گیا جور و جفا کے واسطے جب کہ پورے رنگ پر ان کی جوانی ہو چکی جائیے بھی کیوں مجھے جھوٹی تشفی دیجیے آپ سے اور میرے دل کی ...

    مزید پڑھیے

    اے جذبۂ دل گر میں چاہوں ہر چیز مقابل آ جائے

    اے جذبۂ دل گر میں چاہوں ہر چیز مقابل آ جائے منزل کے لیے دو گام چلوں اور سامنے منزل آ جائے Mine heart's resolve if I so wish, all will be so nigh and clear I take two steps toward my goal, and straight ahead it would appear اے دل کی لگی چل یوں ہی سہی چلتا تو ہوں ان کی محفل میں اس وقت مجھے چونکا دینا جب رنگ پہ محفل آ جائے O heartache, come,I do agree, to go ...

    مزید پڑھیے

    ان کو بت سمجھا تھا یا ان کو خدا سمجھا تھا میں

    ان کو بت سمجھا تھا یا ان کو خدا سمجھا تھا میں ہاں بتا دے اے جبین شوق کیا سمجھا تھا میں اللہ اللہ کیا عنایت کر گئی مضراب عشق ورنہ ساز زندگی کو بے صدا سمجھا تھا میں ان سے شکوہ کیوں کروں ان سے شکایت کیا کروں خود بڑی مشکل سے اپنا مدعا سمجھا تھا میں میری حالت دیکھیے میرا تڑپنا ...

    مزید پڑھیے

    کیا یہ بھی میں بتلا دوں تو کون ہے میں کیا ہوں

    کیا یہ بھی میں بتلا دوں تو کون ہے میں کیا ہوں تو جان تماشا ہے میں محو تماشا ہوں تو باعث ہستی ہے میں حاصل ہستی ہوں تو خالق الفت ہے اور میں ترا بندہ ہوں جب تک نہ ملا تھا تو اے فتنۂ دو عالم جب درد سے غافل تھا اب درد کی دنیا ہوں کچھ فرق نہیں تجھ میں اور مجھ میں کوئی لیکن تو اور کسی کا ...

    مزید پڑھیے

    دیوانہ بنانا ہے تو دیوانہ بنا دے

    دیوانہ بنانا ہے تو دیوانہ بنا دے ورنہ کہیں تقدیر تماشہ نہ بنا دے اے دیکھنے والو مجھے ہنس ہنس کے نہ دیکھو تم کو بھی محبت کہیں مجھ سا نہ بنا دے میں ڈھونڈھ رہا ہوں مری وہ شمع کہاں ہے جو بزم کی ہر چیز کو پروانہ بنا دے آخر کوئی صورت بھی تو ہو خانۂ دل کی کعبہ نہیں بنتا ہے تو بت خانہ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2