ہونا ہی کیا ضرور تھے یہ دو جہاں ہیں کیوں
ہونا ہی کیا ضرور تھے یہ دو جہاں ہیں کیوں اللہ اک فریب میں کون و مکاں ہیں کیوں سنتے ہیں ایک درد تو اٹھتا ہے بار بار اس کی خبر نہیں ہے کہ آنسو رواں ہیں کیوں ان بے نیازیوں میں بھی شان نیاز ہے سجدے نہیں پسند تو پھر آستاں ہیں کیوں جس گلستاں میں روز تڑپتی ہیں بجلیاں یا رب اسی چمن میں ...