Behzad Lakhnavi

بہزاد لکھنوی

ان کی مشہور غزل ’ اے جذبۂ دل گر میں چاہوں ‘ کو بہت سے گلوکاروں نے آواز دی ہے

Famous for his ghazal " ai jazba-e-dil gar main chahun har cheez muqaabil aa jaye" sung by many singers.

بہزاد لکھنوی کے تمام مواد

20 غزل (Ghazal)

    فریاد ہے اب لب پر جب اشک فشانی تھی

    فریاد ہے اب لب پر جب اشک فشانی تھی یہ اور کہانی ہے وہ اور کہانی تھی اب دل میں رہا کیا ہے جز حسرت و ناکامی وہ نیش کہاں باقی خود جس کی نشانی تھی جب درد سا تھا دل میں اب درد ہی خود دل ہے ہاں اب جو حقیقت ہے پہلے یہ کہانی تھی پر آب سی رہتی تھیں پہلے یہ مری آنکھیں ہاں ہاں اسی دریا میں ...

    مزید پڑھیے

    ہے خرد مندی یہی باہوش دیوانہ رہے

    ہے خرد مندی یہی باہوش دیوانہ رہے ہے وہی اپنا کہ جو اپنے سے بیگانہ رہے کفر سے یہ التجائیں کر رہا ہوں بار بار جاؤں تو کعبہ مگر رخ سوئے مے خانہ رہے شمع سوزاں کچھ خبر بھی ہے تجھے او مست غم حسن محفل ہے جبھی جب تک کہ پروانہ رہے زخم دل اے زخم دل ناسور کیوں بنتا نہیں لطف تو جب ہے کہ ...

    مزید پڑھیے

    تجھ پر مری محبت قربان ہو نہ جائے

    تجھ پر مری محبت قربان ہو نہ جائے یہ کفر بڑھتے بڑھتے ایمان ہو نہ جائے اللہ ری بے نقابی اس جان مدعا کی میری نگاہ حسرت حیران ہو نہ جائے میری طرف نہ دیکھو اپنی نظر کو روکو دنیائے عاشقی میں ہیجان ہو نہ جائے پلکوں پہ رک گیا ہے آ کر جو ایک آنسو یہ قطرہ بڑھتے بڑھتے طوفان ہو نہ جائے حد ...

    مزید پڑھیے

    محبت مستقل کیف آفریں معلوم ہوتی ہے

    محبت مستقل کیف آفریں معلوم ہوتی ہے خلش دل میں جہاں پر تھی وہیں معلوم ہوتی ہے ترے جلووں سے ٹکرا کر نہیں معلوم ہوتی ہے نظر بھی ایک موج تہ نشیں معلوم ہوتی ہے نقوش پا کے صدقے بندگئ عشق کے قرباں مجھے ہر سمت اپنی ہی جبیں معلوم ہوتی ہے مری رگ رگ میں یوں تو دوڑتی ہے عشق کی بجلی کہیں ...

    مزید پڑھیے

    خوشی محسوس کرتا ہوں نہ غم محسوس کرتا ہوں

    خوشی محسوس کرتا ہوں نہ غم محسوس کرتا ہوں مگر ہاں دل میں کچھ کچھ زیر و بم محسوس کرتا ہوں محبت کی یہ نیرنگی بھی دنیا سے نرالی ہے الم کوئی نہیں لیکن الم محسوس کرتا ہوں مری نظروں میں اب باقی نہیں ہے ذوق کفر و دیں میں اک مرکز پہ اب دیر و حرم محسوس کرتا ہوں جو لطف زندگانی مل رہا تھا ...

    مزید پڑھیے

تمام

2 نظم (Nazm)

    تم یاد مجھے آ جاتے ہو

    تم یاد مجھے آ جاتے ہو جب صحن چمن میں کلیاں کھل کر پھول کی صورت ہوتی ہیں اور اپنی مہک سے ہر دل میں اک تخم لطافت بوتی ہیں تم یاد مجھے آ جاتے ہو تم یاد مجھے آ جاتے ہو جب برکھا کی رت آتی ہے جب کالی گھٹائیں اٹھتی ہیں جس وقت کہ رندوں کے دل سے ہو حق کی صدائیں اٹھتی ہیں تم یاد مجھے آ ...

    مزید پڑھیے

    تم سے شکایت کیا کروں

    ہوتا جو کوئی دوسرا کرتا گلہ میں درد کا تم تو ہو دل کا مدعا تم سے شکایت کیا کروں دیکھو ہے بلبل نالہ زن کہتی ہے احوال چمن میں چپ ہوں گو ہوں پر محن تم سے شکایت کیا کروں مانا کہ میں بے ہوش ہوں پر ہوش ہے پرجوش ہوں یہ سوچ کر خاموش ہوں تم سے شکایت کیا کروں تم سے تو الفت ہے مجھے تم سے ...

    مزید پڑھیے