Basir Sultan Kazmi

باصر سلطان کاظمی

جدید شا عر و ناصر کاظمی کے صاحبزادے

Modern Urdu poet & son of well known poet Nasir Kazmi

باصر سلطان کاظمی کی غزل

    سازش انتشار میں مصروف

    سازش انتشار میں مصروف ہے خزاں بھی بہار میں مصروف ہم نے رکھا کئی طرح خود کو فرصت انتظار میں مصروف مثل سیارگاں بنی آدم اپنے اپنے مدار میں مصروف عشق روتا ہے آٹھ آٹھ آنسو حسن سولہ سنگھار میں مصروف آہ وہ وقت جب لہو میرا تھا دل بے قرار میں مصروف زندگی کٹ رہی ہے باصرؔ کی بے ثمر ...

    مزید پڑھیے

    کر لیا دن میں کام آٹھ سے پانچ

    کر لیا دن میں کام آٹھ سے پانچ اب چلے دور جام آٹھ سے پانچ چاند ہے اور آسمان ہے صاف رہیے بالائے بام آٹھ سے پانچ اب تو ہم بن گئے ہیں ایک مشین اب ہمارا ہے نام آٹھ سے پانچ شعر کیا شاعری کے بارے میں سوچنا بھی حرام آٹھ سے پانچ کچھ خریدیں تو بھاؤ پانچ کے آٹھ اور بیچیں تو دام آٹھ سے ...

    مزید پڑھیے

    تھا جو کبھی اک شوق فضول

    تھا جو کبھی اک شوق فضول اب ہے وہی اپنا معمول کیسے یاد رہی تجھ کو میری اک چھوٹی سی بھول غم برگد کا گھنا درخت خوشیاں ننھے ننھے پھول اب دل کو سمجھائے کون بات اگرچہ ہے معقول آنسو خشک ہوئے جب سے آنگن میں اڑتی ہے دھول

    مزید پڑھیے

    دل لگا لیتے ہیں اہل دل وطن کوئی بھی ہو

    دل لگا لیتے ہیں اہل دل وطن کوئی بھی ہو پھول کو کھلنے سے مطلب ہے چمن کوئی بھی ہو صورت حالات ہی پر بات کرنی ہے اگر پھر مخاطب ہو کوئی بھی انجمن کوئی بھی ہو ہے وہی لا حاصلی دست ہنر کی منتظر آخرش سر پھوڑتا ہے کوہ کن کوئی بھی ہو شاعری میں آج بھی ملتا ہے ناصرؔ کا نشاں ڈھونڈتے ہیں ہم اسے ...

    مزید پڑھیے

    کہاں ملے گا وہ مجھ سے اگر یہاں بھی رہے

    کہاں ملے گا وہ مجھ سے اگر یہاں بھی رہے مری دعا ہے کہ وہ خوش رہے جہاں بھی رہے دل خراب یہ خواہش تری عجب ہے کہ وہ ستم بھی کم نہ کرے اور مہرباں بھی رہے ابھی زمین پہ جنت نہیں بنی یارو جہاں کے قصے سناتے ہو ہم وہاں بھی رہے رہا ہمیشہ ہی سامان مختصر اپنا مسافروں کی طرح ہم رہے جہاں بھی ...

    مزید پڑھیے

    قرار پاتے ہیں آخر ہم اپنی اپنی جگہ

    قرار پاتے ہیں آخر ہم اپنی اپنی جگہ زیادہ رہ نہیں سکتا کوئی کسی کی جگہ بنانی پڑتی ہے ہر شخص کو جگہ اپنی ملے اگرچہ بظاہر بنی بنائی جگہ ہیں اپنی اپنی جگہ مطمئن جہاں سب لوگ تصورات میں میرے ہے ایک ایسی جگہ گلا بھی تجھ سے بہت ہے مگر محبت بھی وہ بات اپنی جگہ ہے یہ بات اپنی جگہ کیے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 5 سے 5