Bashir Zaidi Aseer

بشیر زیدی اسیر

بشیر زیدی اسیر کی نظم

    تعاقب

    کیسی تاریک فضا کیسا بھیانک منظر ہر طرف چھایا ہوا شہر خموشاں کا سکوت اور تا حد نظر رات کے سانپوں کے ابھرتے ہوئے سر ہر طرف رقص میں گزرے ہوئے لمحات کی نازک پریاں اژدہا وقت کا منہ کھولے ہوئے حال کے زہر سے ماضی کے پری خانے کو آغوش فنا میں دیتے ہر طرف چشم شرر بار سے تخیل کی تجسیم کو ...

    مزید پڑھیے